بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں حادثے کا شکار ہونے والی ایئر انڈیا کی پرواز میں 2 پائلٹ کیپٹن سُمیت سبروال اور فرسٹ آفیسر کلائیو کندر موجود تھے۔
دونوں پائلٹس کے پاس مجموعی طور پر 9 ہزار 300 گھنٹوں کی پرواز کا تجربہ تھا، سبروال 8 ہزار 200 گھنٹے، جبکہ کندر 1ہزار 100 گھنٹے کی پرواز کا تجربہ رکھتے تھے۔
پائلٹس کے علاوہ جہاز میں کیبن کریو کے 10 افراد بھی تھے۔
اطلاعات کے مطابق پائلٹس نے ٹیک آف کے فوراً بعد مے ڈے (Mayday) کی کال دی تھی، جس پر ایئر ٹریفک کنٹرول (ATC) کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا۔
واضح رہے کہ بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد سے گیٹ وِک لندن جانے والی پرواز AI-171 سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے کے رن وے 23 سے ٹیک آف کے 5 منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہو گئی۔
احمد آباد میں ٹیک آف کے دوران حادثے کا شکار ہونے والے ایئر انڈیا کے بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر میں 242 افراد سوار تھے، جن میں 232 مسافر اور 12 عملے کے اراکین شامل تھے۔
حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، تاہم اس کی وجہ کے بارے میں ابھی تک کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک اہلکار نے بتایا کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (AAIB) اس حادثے کی تحقیقات کرے گا۔
اہلکار نے کہا کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر آف انویسٹی گیشن احمد آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔
حادثے کی تصاویر میں حادثے کی جگہ سے گہرے کالے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے، طیارہ میگھانی نگر میں واقع بی جے میڈیکل کالج کے احاطے میں گرا۔
بھارتی میڈیا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ کالج کی رہائشی عمارتوں پر گرنے والے اس حادثے سے احاطے کی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ جائے حادثہ کے قریب کئی 5 منزلہ عمارتیں ہیں جو رہائشی کوارٹرز کے طور پر استعمال ہوتی ہیں، ان عمارتوں میں آگ لگنے کی وجہ سے اپارٹمنٹس میں موجود بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے اور امدادی کارروائیوں کا حکم دیا ہے۔
حادثے کے بعد بند کر دیا جانے والا ایئر پورٹ اب پروازوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔