مرتب: طلعت عمران
اس مرتبہ ’’عید الاضحیٰ‘‘ اور ’’عالمی یومِ والد‘‘ اُوپر تلے ہونے کے باعث آپ کو صفحہ، ’’ایک پیغام، پیاروں کے نام‘‘ کے لیے دونوں خصوصی ایّام سے متعلق ایک ساتھ سندیسے بھیجنے کی دعوت دی گئی، اور آپ کی طرف سے بھی ہمیشہ کی طرح خلوص ومحبّت، عقیدت و احترام سے معمور ڈھیروں پیغامات وصول پائے۔
گرچہ دونوں مواقع کی مناسبت سے خصوصی ایڈیشنز میں متعدّد پیغامات شایع کر دیئے گئے، لیکن چوں کہ تمام تر کی ایک ساتھ اشاعت ممکن نہ تھی۔ تو، آج ملاحظہ فرمائیں، اپنے عیدالاضحیٰ اور عالمی یومِ والد کے ضمن میں ارسال کردہ بقیہ پیغامات۔
(والدِ محترم، سیّد محمد کمیل رضا زیدی کے نام)
؎ کیا صحیح کیا ہے غلط، اُن سے ہی سیکھا مَیں نے … میرے بابا کہ ہیں علم و ادب کا مخزن … میری مما کی بھی رہتی ہے دُعا اُن کے لیے … رکھیو تادیر خداوند اُنھیں سایہ فگن۔ (ماسٹر سیّد محمد حیدر رضا زیدی، گلستان سوسائٹی، کراچی کی دُعا)
(والد کے لیے)
باپ ایثار و قربانی کے مجموعے کا نام ہے۔ دوسروں کی ضرورت کو اپنی ذاتی حاجت پر ترجیح دینا ایک باپ ہی کا اسلوب ہے۔ اللہ تعالیٰ سب بچّوں کے سَروں پر اُن کے باپوں کا سایہ سلامت رکھے۔ (بلقیس متین، کراچی کی جانب سے)
(پیارے ابّوجی کے نام )
پیارے ابّو جی! سدا ہسدے وسدے رہو۔ ہیپی فادرز ڈے۔ (محمّد فصیح، اُشنا خان اور محمّد موحد، لاہورکی طرف سے )
(پیارے ابّو، بشیراحمد خان مرحوم کے لیے)
پیارے ابّوجان! اللہ تعالی آپ کو جنّت کے بلند درجات عطا کرے، آپ کی قبر کو نُور سے بَھر دے اور ہمیں صبر و ہمّت عطا کرے۔ آپ ہمیشہ ہمارا فخر و غرور رہیں گے۔ (زاہد احمد خان، کامران احمد خان، سمیرا خان اور شازمہ خان، مرشد ٹاؤن، کھنہ کاک، راول پنڈی کی طرف سے)
(والد کی عظمت کو ڈھیروں سلام)
اس پوری کائنات میں ہمارے ابّو ہی وہ واحد ہستی ہیں کہ جو ہم پر اپنی جان نچھاور کرتے ہیں اور صرف اُن کے وجود ہی سے ہمیں تحفّظ کا احساس ملتا ہے۔ یااللہ ہمارے والدین کو صحت و سُکون کی حامل طویل عُمر عطا فرما۔ آمین۔ (محمّد عافیان احمد عمرانی، عفیفہ عمرانی، عافیہ عمرانی، رضوانہ عمرانی، حافظ محمّد عالیان احمد عمرانی، ملتان سے)
(پیارے ابّو جان کے نام)
ہماری دُعا ہے کہ جس طرح آپ نے ہمیشہ ہمارے لیے آسانیاں پیدا کیں، اِسی طرح اللہ رب العزت ہر ہر قدم پر آپ کی زندگی بھی بےحد آسان فرمائے۔ (عبدالرحمٰن اور ایمان کامران، مُرشد ٹاؤن، راول پنڈی کی جانب سے)
(والد بزرگوار، مفتی عبدالقادر پیر ملتانی، خاصے والے کے نام)
اللہ تبارک و تعالیٰ کا ہم بہن بھائیوں پر خاص فضل و کرم تھا کہ ابو الانبیاء، حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ابو القاسم، حضرت محمّد ﷺ کے سچّے پیروکار، ہمارے والدِ بزرگوار، مفتی محمد عبدالقادر نے درست نہج پرہماری تعلیم و تربیت ، تمام تر جائز ضروریات کی تکمیل اور آرام و سکون مہیا کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ ہم ہرآن ، ہر لمحہ اپنے والد کےدرجات کی بلندی کے لیے دُعا گو ہیں۔ (حافظ محمد انس افضل کا اظہارِ عقیدت)
(والد کے لیے)
ہماری طرف سے ہمارے والد کو فاردزڈے بہت بہت مبارک ہو۔ دُعا ہے کہ اُن کا ہر دن خوشیوں سے بھرپور ہو۔ (محمد مسعود علی، امتہ مبین اور مطیبہ فرید، لاہور کی طرف سے)
(والد مرحوم کے نام)
خلوص و محبّت کا پیکر اور دیانت داری کا عملی نمونہ میرے والدِ محترم 2009ء میں اس دُنیا سے رحلت فرما گئے اور جاتے جاتے گھر بَھر کی تمام رونقیں، بہاریں اور شادمانیاں بھی ساتھ لے گئے۔ اللہ تعالی ہمارے والدمرحوم کو جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔ (رضوانہ اسماعیل، گوجرانوالہ سے)
(والد مرحوم کی خدمت میں)
ہمارے والد جنوری 2025ء میں اس دُنیا سے رخصت ہوگئے اور وہ وقت ہمارے لیے کسی سانحے سے کم نہ تھا۔ ہم اپنے والد مرحوم کی تحمل مزاجی اور صلۂ رحمی کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ فادرز ڈے کی مناسبت سے میرا پیغام ہے کہ اپنے والدین سے ہمیشہ حُسنِ سلوک کا مظاہرہ کریں۔ (اظفر امام، اسلام آباد کی نصیحت اور پِدر کو خراجِ عقیدت)
(والد کے نام)
باپ وہ اَن مول عطیۂ خداوندی ہے کہ زندگی کے ہر موڑ پر ہماری رہنمائی کرتا ہے اور اس کی دُعائیں ہمیں ہر مشکل سے نکال لاتی ہیں۔ اللہ تعالی ہر باپ کو صحت مند اور خوش باش رکھے۔ (عبد الماجد، عبدالواجد اور عبداللہ، حضرت علی اسٹریٹ، عثمانیہ کالونی، ڈھوک مستقیم، پشاور روڈ، راول پنڈی کی محبت)
(ابّو جان کے لیے)
پیارے ابّو جان! محبّتوں، عقیدتوں اور چاہتوں کے سارے الفاظ آپ کے نام۔ الله پاک آپ کو صحت و تن دُرستی کی حامل طویل زندگی عطا فرمائے۔ (مریم جنید، گلستانِ جوہر، کراچی کا پیغام)
(امی، ابّو کے لیے)
کہتے ہیں کہ باپ دھوپ میں جلتا ہے اور ماں کچن میں، توتب جا کرایک گھر چلتا ہے۔ میرے امی، ابّو نے ہم بہن بھائیوں کو پروان چڑھانے اور اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی ذمّےداری بخوبی نبھائی ہے اور اس حوالے سے ہم سب اُن دونوں کے بےحد شکر گزار ہیں۔ ہماری طرف سے آپ دونوں کو عید الاضحیٰ کی خوشیاں مبارک ہوں۔ (شائستہ عابد اور بہن بھائی، لاہور کی جانب سے)
(والد کے نام)
ایک باپ اپنے فرائض کی انجام دہی اور اپنے بچّوں کے بہتر مستقبل کے لیے ہر قسم کے حالات کا جواں مَردی سے مقابلہ کرتا ہے اور اپنی اولاد کو تکلیف کا احساس تک نہیں ہونے دیتا۔ میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میرے والد کو ہمیشہ اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ (بلال ناظم، کراچی کی طرف سے)
(والد مرحوم کی خدمت میں)
پیارے ابّو جان! آپ نے ہم بہن بھائیوں کو جس طرح دینِ اسلام کی تعلیمات سے آراستہ و پیراستہ کیا، اُس پرہم آپ کے تہہ دل سے احسان مند ہیں۔ اللہ تعالی آپ کو جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ (جاوید جواد حسین، گلشنِ اقبال، کراچی کا پیغام)
(پیارے پاپا کے لیے)
پاپا جانی! آپ کی لائی ہوئی ہرہر چیز بہترین ہوتی ہے۔ مَیں جانتی ہوں کہ آپ اپنی فیملی کے لیے بہت سخت محنت کرتے ہیں اور مَیں آپ سے بہت پیار کرتی ہوں۔ میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کا سایہ ہمارے سَروں پر تادیر قائم رکھے۔ (نوال عثمان کی جانب سے)
(بابا جانی کے نام)
میرے بابا جانی وہ مضبوط سائبان ہیں کہ جو خُود ہزاروں طوفانوں کا سامنا کرتے ہیں، لیکن مُجھے ہوا کے سخت جھونکوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔ اُن کی خاموش دُعائیں، تھکن زدہ مسکراہٹیں اور مضبوط قدم میری سب سے بڑی طاقت ہیں۔ اللہ تعالیٰ اُن کا گھنا سایہ میرے سَر پہ تا دیر قائم رکھے۔ (فضا، کراچی کی چاہت)
(پیارے ابّو جان کے لیے)
میرے پیارے ابّو میری پہچان ہیں۔ مَیں نے اُن کی انگلی پکڑ کر چلنا سیکھا اور اُن کی دُعاؤں نے میری راہوں کے سب کانٹے چُن لیے۔ اُن کی قربانیوں کا شمار ممکن ہی نہیں۔ وہ اپنی ضروریات کی قربانی دے کر میری خواہشات پوری کرتے رہے۔ میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اُنہیں صحت سے بھرپور طویل عُمرعطا فرمائے۔ (کلیم الٰہی، کراچی کی طرف سے)
(والد کے نام)
یااللہ! جن کے والد حیات ہیں، اُن کا سایہ اُن کی اولاد پر تا قیامت قائم رکھ اور جن کے والد اس دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں، اُنہیں جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرما۔ (فرید اقبال انجم کی جانب سے)
(باپ کو سلام)
کڑی دُھوپ جھیل کر اولاد کو سُکھ کی ٹھنڈی چھاؤں پہنچانے والے ہر باپ کو سلام۔ اکثر ہم ماؤں کی ممتا کے گیت گاتے گاتے باپوں کی قربانیوں کو نظر انداز کردیتے ہیں، جب کہ سچ یہ ہے کہ زندگی کی کڑی دُھوپ میں گھنا سایہ ایک باپ ہی ہوتا ہے۔ (اُمّ حسن، ماڈل ٹاؤن، لاہور کی طرف سے)
(بیگم کے نام)
میری طرف سے میری پیاری بیگم کو عید الاضحیٰ کی ڈھیروں خوشیاں مبارک ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہماری جوڑی کو ہمیشہ سلامت، سدا شاداں و فرحاں رکھے۔ (محمد عُمر، بھکّر کا پیار)
(بابا جان مرحوم کے لیے)
میرے والد، محمد رضا نقوی21جنوری 2025ء کو عین جوانی کے عالم میں ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کرگئے۔ شفیق باپ کا سایہ سَر سے اُٹھ جانے پر اکثر خیال آتا ہے کہ ہمارے بابا جانی نے بہت جلدی اس دُنیا کو خیرباد کہہ دیا۔ ہمیں تو اُن کے بغیر زندگی گزارنے کا ڈھنگ ہی نہیں آتا اور اُن کے اس دُنیائے فانی سے رخصت ہونے کے بعد ہم کتنے ادھورے، تنہا تنہا ہیں، کچھ ہمارا دل ہی جانتا ہے۔ (شائزر، قندیل، ناحیہ، گلستانِ جوہر، کراچی کی طرف سے)
(والدہ مرحومہ کے نام)
جب سے امّی جان نے داعیٔ اجل کو لبّیک کہا ہے، ہماری زندگی یک سربدل گئی ہے۔ یوں لگتا ہے، سب کچھ ختم ہوگیا ہے۔ جب کہ عیدین کے موقعے پر تو اُن کی یاد اور بھی شدّت سے ستاتی ہے۔ عیدالاضحیٰ کے موقعے پر میری دُؑعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اُن کی آخری آرام گاہ کو جنّت کے باغوں میں سے ایک باغ بنا دے۔ (عبدالجبّار خان بن عبدالعزیز خان، نارتھ ناظم آباد، کراچی)
( والد، فیاض بٹ مرحوم کو خراجِ عقیدت)
خوش اخلاق اور محبّت و شفقت کا پاس رکھنے والے، عجزوانکساری اوراُلفت کے پیکر ہمارے والدِ محترم، فیاض بٹ 2022ء میں اس دُنیائے فانی سے کُوچ کر گئے۔ وہ ایک متّقی و پرہیز گار انسان تھے۔ گھر میں جب بھی کوئی تقریب ہوتی ہے، تو ہمیں اُن کی یاد بہت تڑپاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے والدِ محترم کو جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ (شازیہ بٹ، مغل پورہ، لاہور کی جانب سے)
(والد مرحوم کے لیے)
میرے والد مرحوم کے مُجھ پر بےشمار احسانات ہیں۔ انہوں نے میری شخصیت سازی اور روشن مستقبل کو اپنا مقصدِ حیات بنائے رکھا۔ مَیں اُن کی اعلیٰ تربیت کی بدولت ہی کام یابیوں، کام رانیوں سے ہم کنار ہوا۔
مَیں جب بھی اُن کی تُربت پر گُل پاشی کرتا ہوں، تو قلبِ سلیم سے یہی دُعا نکلتی ہے کہ اے پروردگار! میرے والدِ محترم کی نیکیوں کو شرفِ قبولیت بخش، اُن کے درجات بلند اور آخرت کی منازل آسان فرما اور اُن کی لحد کو گہوارۂ رحمت بنا دے۔ (آمین) (محمّد سلیم خان، راول پنڈی سے)
(مرحومہ ماں جی کے نام)
اپنے قدموں تلے جنّت کا اعزاز رکھنے والی ماں کا وجود تپتے صحرا میں پھوار اور کڑی دھوپ میں ابر کے ٹکڑے کی مانند ہوتا ہے اور ماں سے محرومی کسی قیامت سے کم نہیں ہوتی۔ رابندر ناتھ ٹیگور کا کہنا ہے کہ ’’اگر آپ نے بھگوان کو نہیں دیکھا، تو کیا ہوا۔ بھگوان کا دوسرا نام ماں ہے۔‘‘ عیدالاضحیٰ کے موقعے پر ہماری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری والدہ کی قبر کو جنّت کے باغوں میں سے ایک باغ بنا دے۔ (شاہ عالم زمّرد، نزہت، ماہِ منوّر اور سلطانہ، راول پنڈی کی جانب سے )
(پیارے ابّو جان کے لیے)
؎ میرے بغیر تھے سب خواب اُن کے ویراں سے … یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہ تھا ماں سے۔ (افشاں ظہیر اور نگہت ظہیر، بہزاد ہائی اسکول، مومن آباد، کراچی کی طرف سے)
(بابر اعظم کے نام)
بابر اعظم میرے پسندیدہ کرکٹر ہیں۔ جب وہ کریز پر موجود ہوتے ہیں، تو مَیں سارے کام کاج چھوڑ کر اُن کی بیٹنگ دیکھنے بیٹھ جاتا ہوں۔ وہ اپنی جارحانہ بلّے بازی سے مخالف ٹیم کے چھکّے چُھڑا دیتے ہیں۔ میری دِلی دُعا ہے کہ وہ اِسی طرح اپنی شان دار بیٹنگ سے شائقینِ کرکٹ کا دل جیتتے رہیں۔ میری طرف سے اُنہیں عید الاضحیٰ کی خوشیاں بہت بہت مبارک ہوں۔ (چوہدری قمرجہاں علی پوری، ملتان کی طرف سے)
(فیلڈ مارشل سیّد عاصم مُنیر اور اُن کے مرحوم والد کے نام)
روزنامہ جنگ کے جملہ ادارتی ارکان، قارئینِ جنگ سن ڈے میگزین، سبز ہلالی پرچم بلند کرنے والے جرأت کے امین، غازی و مجاہدین اور بالخصوص اس عاجز کے محسن اور عظیم استاد، ’’سیّد سرور مُنیر‘‘ جن کو مرحوم لکھتے ہوئے چشم پُرنم اور دل لرزاں ہے، اور اُن کے ہونہار سپوت، پیکرِ شجاعت، عظیم سپہ سالار اور ’’معرکۂ حق، آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کے فاتح، فیلڈ مارشل سیّد عاصم مُنیر کو قلبِ سلیم کی اتھاہ گہرائیوں سے عیدالاضحیٰ کی خوشیاں مبارک ہوں۔ میری دُعا ہے کہ وطنِ عزیز، ارضِ مقدّس اور مُلکِ خداداد پر تا قیامت سایۂ خدائے ذوالجلال قائم رہے۔ (آمین) (محمّد سلیم، جنجوعہ ٹائون، اڈیالہ روڈ، راول پنڈی کی طرف سے)