• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیمبرج نے 3 امتحانی پرچوں کے کچھ حصے آوٹ ہونے کی تصدیق کردی، رپورٹ وزارت تعلیم کو ارسال

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

کیمبرج نے امتحانی پرچے لیک ہونے کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ وفاقی وزارتِ تعلیم کو ارسال کردی جس میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں بدعنوانی کے کچھ معتبر ثبوت ملے ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تین امتحان کے حصے امتحان سے کچھ دیر قبل شیئر کیے گئے تھے۔ AS&A لیول کا ریاضی کا پرچہ 12 جس کا امتحان سے پہلے ایک سوال لیک ہو گیا تھا۔ 

اے ایس اور اے لیول کا ریاضی کا پرچہ 42 جس کے دو سوالات کے حصے پہلے لیک ہو گئے تھے۔

اے ایس اور اے لیول کمپیوٹر سائنس پیپر 22 کا ایک سوال کے کچھ حصے لیک ہوئے تھے۔ 

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امتحان لینے سے پہلے تینوں صورتوں میں، ہمیں کوئی ثبوت نہیں ملا کہ پورا پرچہ پہلے سے وائرس کر دیا گیا تھا۔ 

رپورٹ کے مطابق تینوں صورتوں میں یعنی منصفانہ نتائج کو یقینی بنانا، دھوکا دہی کو بے اثر کرنے میں کیمبرج پیپرز کو معمول کے مطابق نشان زد کرے گا لیکن سوالات میں رعایت دے گا اور ہم ان سوالات کے لیے تمام امیدواروں کو مکمل نمبر دیں گے جبکہ یہ نقطۂ نظر امیدواروں کے کل نمبروں کو اوپر کی طرف دھکیلنے کا رجحان ہوگا اور اس کا حساب اس وقت لیا جائے گا جب ہم نتائج کا اعلان کریں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ طلبہ کے گریڈز وہ ہوں گے جو ہم دیں گے، یہ اقدام امیدواروں کو ممکنہ پریشانی سے بچائے گا کہ انہیں امتحانات کو دوبارہ دینا  یا نتائج کا انتظار کرنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پرچے چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب کیمبرج سسٹم کی پاکستانی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ بہت سے لوگوں نے مایوسی کا اظہار کیا، اس چوری کا سب سے بڑا شکار نوجوان ہیں جنہیں کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور وہ پریشان ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسکولز، طلبہ اور ان کے اہلخانہ کے بہت مشکور ہیں جنہوں نے کیمبرج کو مکمل تحقیقات کرنے کی اجازت دی اور صبر کیا۔

قومی خبریں سے مزید