جامن موسمِ برسات کا پھل ہے۔ بارش سے پکنے والا یہ پھل قدرے میٹھا اور گُودے سے بھرپور ہوتا ہے۔ قدیم حکماء نے اِس پھل کا مزاج خُشک قرار دیا ہے۔ ذیل میں جامن کے کچھ طبّی فوائد پیشِ خدمت ہیں۔
شوگر میں کمی: ذیابطیس کے مریضوں کے لیے جامن کا باقاعدہ استعمال نہایت ضروری ہے، کیوں کہ یہ پھل خُون میں شکر کی سطح بڑھنے سے روکتا ہے، جب کہ اس کے پتّے بھی مریضوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔
دانتوں کی مضبوطی: اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا بھی حامل ہونے کی وجہ سے جامن کا رس دانتوں پر لگانے یا پینے سے دانتوں کے تمام مسائل سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
چہرے کے داغ دھبّوں، چکنی جِلد سے نجات: اگر جِلد پر داغ دھبّے ہیں، تو اس کی گُٹھلیوں کا پاؤڈر، عرقِ گلاب، لیموں کا رس، بادام کا تیل اور بیسن ملا کر ایک سفوف بنا لیں اور اس سفوف کو متاثرہ جگہ پر لگائیں۔
جب خُشک ہوجائے، تو دھو لیں۔ اسی طرح اگر کسی کی جِلد چکنی ہے، تو جامن کا گُودا، آملے کا رس، عرقِ گلاب اور جَو کا آٹا مِلا کر فیس ماسک کے طور پر استعمال کریں،خُشک ہونے پر چہرہ دھو لیں۔
اسہال کا علاج: اسہال کی کسی بھی صُورت میں، جامن کےدرخت کے ڈھائی پتّے، جو زیادہ نرم ہوں اور نہ زیادہ سخت، پِیس کر تھوڑا سا نمک ملانے کے بعد گولیاں بنا لیں۔ ایک گولی صُبح اور ایک شام استعمال کرنے سے دست رُک جائیں گے۔
آنکھوں، گلے کے مسائل کا حل: اگر آنکھوں سے مسلسل پانی بہہ رہا ہو یا موتیا اُترنے کے خطرہ لاحق ہو، تو جامن کی گُٹھلیاں خُشک کر کے پِیس لیں اور صبح و شام تین تین ماشہ سادہ پانی کے ساتھ استعمال کریں، جب کہ گلے کی خرابی کی صُورت میں خُشک گُھٹلیوں سے بنی چھوٹی چھوٹی گولیوں پر شہد لگا کر انہیں چُوسیں۔
معدے، آنتوں اور جگر کے لیے مفید: جامن کے استعمال سے معدے اور آنتوں کی جلن، کم زوری اور خراش میں کمی واقع ہوتی ہے، جب کہ یہ جگر کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
مدافعتی نظام میں بہتری: یہ پھل ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کےنتیجے میں جسم متعدد امراض سے محفوظ رہتا ہے۔
موٹاپے سے بچاؤ: جامن میں فائبر کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے، جس کے سبب اِسے کھانے کے بعد کافی دیر تک بُھوک نہیں لگتی۔ نتیجتاً، وزن میں اضافہ بھی نہیں ہوتا۔
گرمی سے نجات: موسمِ گرما کے اس پھل کی تاثیر ٹھنڈی ہے اور یہ شدید گرمی میں بھی جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے، کیوں کہ اس میں خُون صاف اور گرمی دُور کرنے کی صلاحیت بدرجۂ اتم موجود ہوتی ہے۔ نیز، خُون صاف ہونے سے جسم پر نکلے پھوڑے، پھنسیاں بھی ختم ہوجاتے ہیں۔
امراضِ قلب سے بچاؤ: عام طور پر ایک سو گرام جامن میں پچپن ملی گرام پوٹاشیم موجود ہوتا ہے، جو کہ دل کی بیماریوں، دماغ کی اچانک نس پھٹ جانے اور ہائی بلڈ پریشر سے بچاتا ہے۔ نیز، اس پھل کا باقاعدگی سےاستعمال شریانوں کو سخت ہونے سے بھی روکتا ہے۔
منہ کے چھالوں سے نجات: اس مرض کو ’’قلاع‘‘ کہتے ہیں اور اس سے نجات کے لیے بغیر نمک لگائے جامن کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے، جب کہ جامن کی چھال کا جوشاندہ بنا کر ٹھنڈا کرکے اس سے غرارے کرنا بھی افادیت کا حامل ہے۔
خُونی بواسیر : جامن کے نرم پتّے پانی میں پِیس کر شکر ملا کرپینے سے خونی بواسیر میں کمی واقع ہوتی ہے۔
پیاس اور قےکا خاتمہ: جامن کا شربت پینے سے پیاس اور قے کی شکایت دُور ہوجاتی ہے۔
نکسیر پُھوٹنے کا علاج: جامن کے پُھول خُشک کرکے سفوف بنالیں۔ اس سفوف کے استعمال سے نکسیر پُھوٹنے کے عمل کو روکا جا سکتا ہے۔
نوٹ: جامن کو ہمیشہ نمک اور سیاہ مرچ لگا کر کھائیں۔ خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں کہ اس کا زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔