• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: پولیس اور مظاہرین میں مذاکرات، زیرِ حراست اساتذہ رہا، 13 محرم کو دوبارہ احتجاج کا اعلان








کراچی پریس کلب کے باہر پولیس اور مظاہرین میں مذاکرات کامیاب ہوگئے، زیر حراست اساتذہ کی رہائی کے بعد مظاہرین نے احتجاج مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا اور 13 محرم الحرام کو دوبارہ احتجاج کا اعلان کیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ضلع جنوبی کا کہنا ہے کہ زیر حراست اساتذہ کی رہائی کے بعد مظاہرین نے احتجاج مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مذاکرات کے بعد مظاہرین پریس کلب کے سامنے سے منتشر ہوگئے۔

اس سے قبل کراچی میں سندھ ایمپلائز الائنس کے ملازمین کے احتجاج کرنے پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا تھا، آنسو گیس کی شیلنگ سے خاتون پولیس اہلکار بےہوش ہوگئی تھی، جسے اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ احتجاج کرنے والے 40 اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جنہیں  مذاکرات کے بعد رہا کردیا گیا۔

سندھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ملازمین پر پریس کلب کے باہر شیلنگ کی گئی، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا تھا۔

مظاہرین پریس کلب اور پریس کلب چورنگی کے اطراف موجود تھے، وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف جانے کی کوشش کرنے پر  پولیس نے مظاہرین کو پولو گراؤنڈ کے سامنے روک دیا تھا۔

ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ پی آئی ڈی سی سگنل سے ضیاء الدین احمد روڈ آنے اور جانے والے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے، ٹریفک کو پی آئی ڈی سی چوک سے کلب روڈ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔

پی آئی ڈی سی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے والا راستہ پی آئی ڈی سی چوک پر کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا تھا، راستے بند ہونے سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا تھا، مظاہرین نے بلاول ہاؤس کراچی جانے کا بھی اعلان  کیا تھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، تنخواہوں اور پنشن میں 70 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔

قومی خبریں سے مزید