• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے مصنوعی ذہانت پر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف کرا دیا گیا ہے جس کے ذریعے درآمد و برآمد کی اشیاء کی لاگت اور نوعیت کا اندازہ جدید ٹیکنالوجی یعنی مصنوعی ذہانت اور باٹس (Bots) کی مدد سے لگایا جائیگا۔ یہ سسٹم مشین لرننگ کے ذریعے خود کو مسلسل بہتر بناتا رہیگا جس سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ کرپشن کے امکانات کم ہونگے۔ ٹیکنالوجی کی تیز تر ہوتی رفتار میں کاموں کے مطلوب نتائج کا درست اور جلد حصول جتنا آسان ہوتا جارہا ہے اتنا ہی ہرمیدان میں تغیر، تبدل اور ارتقا کا عمل بھی زیادہ سبک محسوس رہا ہے۔ معیشت کے بدترین بحران سے ملک کو نکالنے کے مرحلے سے نمٹنے کے دوران موجودہ حکومت نے جدید ٹیکنالوجی اپنانے کے اہم تر پہلو کو نظروں سے اوجھل نہیں ہونے دیا اور ڈیجیٹل لین دین کی صورت میں سرمایہ کاری، بلز کی ادائیگی اور دیگر مالیاتی سرگرمیوں میں جسمانی موجودگی کے بغیر تجارتی سرگرمیوں کے نظام کی طرف قدم بڑھائے جاچکے ہیں۔ پیر کے روز وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں دی گئی بریفننگ سے واضح ہے کہ نئے سسٹم کی ابتدائی ٹیسٹنگ کے دوران 92فیصد زائد گڈز ڈیکلیئریشن کی نشاندہی ہوئی اور ڈیڑھ گنا زائد کلیئرنس گرین چینل کے ذریعے مکمل ہوگئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نظام میں شفافیت پر ہمیشہ زور دیتے ہیں اور مذکورہ اجلاس میں بھی انکی گفتگو کا مرکزی نکتہ یہی رہا۔ توقع کی جانی چاہئے کہ ٹیکنالوجی پر مبنی نیا نظام کاروباری ماحول بہتر، ٹیکس نظام شفاف اور ملکی معیشت فعال تر بنانے میں معاون ہوگا۔ تاہم عشروں سے کرپشن مافیائوں کے شکنجے میں جکڑے دفتری نظام میں اصلاح کے دوسرے تقاضوں کو بھی پیش نظر رکھنا ضروری ہوگا۔ ملکی معیشت کو پائیدار اورتیز رفتار ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کے لئے ہمیں ہر اعتبار سے چوکس رہنا ہوگا۔

تازہ ترین