نقصان ……
وہ یونیورسٹی کا طالب علم ہے اور میری کتاب پر تھیسز لکھنا چاہتا ہے۔
اس نے کال پر بتایا۔
میں نے پوچھا کہ آپ نے میری کتاب کا مطالعہ کر رکھا ہے؟
اس نے ندامت کے بغیر جواب دیاکہ نہیں۔
تو پھر تھیسز کیسے لکھیں گے؟
وہ بولا اگر آپ خود لکھ دیں، تو مہربانی ہوگی، کہاں کتاب پڑھتا پھروں۔
میں یہ سن کر حیران رہ گیا۔
اس کے بعد ،وہ مجھے آئے دن کال کرتا اور تھیسز لکھنے پر زور دیتا۔میں انکار کرتا۔
ایک دن وہ سمجھانے کے انداز میں بولاکہ تھیسز وقت پر نہ لکھاگیا توتعلیمی نقصان ہوجائے گا۔
میں نے کال کاٹ دی۔
پھر شیلف سے کتاب اٹھائی اور اس پر اپنا نام بطور مصنف، کھرچ ڈالا