حیدرآباد (بیورو رپورٹ) این ٹی ڈی سی کا کارنامہ‘ روہڑی گرڈ اسٹیشن کا ٹھیکہ قواعد کے برخلاف چائنیز کمپنی کو دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 220 کے وی گرڈ اسٹیشن روہڑی کے بڈنگ دستاویزات میں دی گئی قابلیت کی شرائط کے مطابق ممکنہ بولی دہندہ کو بطور مینوفیکچرر‘ کنٹریکٹر‘ سب کنٹریکٹر یا مینجمنٹ کنٹریکٹر کم از کم 15 سال کا عمومی تجربہ ہونا چاہیے‘ مزید یہ کہ ممکنہ بولی دہندہ کو 220 کے وی یا اس سے زیادہ وولٹیج کی سب اسٹیشنز کی سپلائی‘ انسٹالیشن‘ ٹیسٹنگ اور کمیشننگ میں کم از کم 10 سال کا مخصوص تجربہ ہونا چاہیے اور اس نے کم از کم دو سب اسٹیشنز کو کامیابی کے ساتھ کم از کم تین (03) سال کے لیے آپریشن میں لایا ہو جیسا کہ بولی کھولنے کی تاریخ پر لاگو ہو۔”این ٹی ڈی سی کے آڈٹ کے دوران EPC کنٹریکٹ نمبر ADB-41-2009، جو 220 کے وی AIS روہڑی گرڈ اسٹیشن کے حصول کے لیے تھا، 18 جنوری 2010 کو M/s Chint Electric Company Ltd. کو دیا گیا۔ بڈنگ دستاویزات کے مطابق، بولی دہندہ کے پاس بالترتیب 15 اور 10 سال کا عمومی اور مخصوص تجربہ ہونا چاہیے تھا۔ تاہم، M/s Chint کے پاس مطلوبہ تجربہ موجود نہ تھا کیونکہ کمپنی 2 جنوری 2004ءکو قائم ہوئی تھی جیسا کہ شنگھائی کے انڈسٹری اینڈ کامرس کے ایڈمنسٹریٹو بیورو کی طرف سے جاری کردہ بزنس لائسنس سے ظاہر ہوتا ہے۔ یہ معلومات کمپنی کو نان-ریسپانسیو قرار دینے کے لیے کافی تھیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور کنٹریکٹ اسے دے دیا گیا۔ بڈنگ دستاویزات کی شرائط کی خلاف ورزی کے نتیجے میں نان-ریسپانسیو بولی دہندہ کو EPC کنٹریکٹ دینے سے مالی سال 2019-20ءتک 960.11 ملین روپے (60.17 ملین RMB + 177.23 ملین روپے) کی غلط خریداری ہوئی‘ یہ معاملہ انتظامیہ کے ساتھ 25 ستمبر 2020ءکو اٹھایا گیا اور وزارت کو 29 دسمبر 2020ءکو رپورٹ کیا گیا۔