اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالتِ عالیہ کے جسٹس خادم حسین اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے حکم نامہ جاری کیا۔
ڈویژن بینچ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کی تشکیل کا سنگل بینچ کا فیصلہ آئندہ سماعت تک معطل رہے گا، درخواست میں پورے پاکستان میں درج 400 مقدمات کی انکوائری کی استدعا کی گئی ہے۔
حکم نامے کے مطابق بادی النظر میں اکثر مقدمات میں ٹرائل مکمل، سزا یا بریت کے فیصلے ہو چکے ہیں، سزاؤں اور بریت کے خلاف اپیلیں مختلف ہائی کورٹس میں زیرِ التواء ہیں، کمیشن کی تشکیل متعلقہ عدالتوں میں زیرِالتواء اپیلوں پر کارروائی ختم کرنے کے مترادف ہے۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا ہے کہ انکوائری کمیشن کی تشکیل ٹرائل کورٹ سے ہو چکے فیصلوں میں مداخلت نہیں، ایسی کوئی بھی کوشش قانونی عمل مکمل کر کے کیے گئے فیصلے کو بے اثر کرے گی۔
حکم نامے میں ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ علم ہے کہ عبوری فیصلے پر انٹرا کورٹ اپیل میں سوال نہیں اٹھایا جا سکتا، موجودہ کیس میں کمیشن تشکیل دینے کی مرکزی استدعا منظور کر لی گئی ہے، سنگل بینچ کا آرڈر عبوری نہیں بلکہ درحقیقت حتمی فیصلہ ہے۔