اسلام آباد (مہتاب حیدر)پاکستان نے سفارتی نمائندوں کو آئی ایم ایف کی حمایت یافتہ اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک اب معاشی استحکام سے آگے بڑھتے ہوئے پائیدار اصلاحات اور ترقی کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے سے قبل، پاکستان کے دو اہم وزراء نے سفارتی برادری سے رابطہ کیا تاکہ انہیں آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کی جانے والی اصلاحات سے آگاہ کیا جا سکے۔اس اہم ملاقات میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری اور وزیر مملکت برائے خزانہ، جناب بلال اظہر کیانی نے منگل کو وزارت خزانہ میں امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، اٹلی، جرمنی، کینیڈا، آسٹریلیا، سوئٹزرلینڈ، جاپان، نیدرلینڈز اور سعودی عرب سمیت مختلف ممالک کے سفیروں، ہائی کمشنرز اور سینئر سفارت کاروں سے خطاب کیا۔وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق، دونوں وزراء نے اپنی علیحدہ علیحدہ پریزنٹیشنز میں بار بار اس بات کو دہرایا کہ پاکستان ذمہ دار اقتصادی نظم و نسق اور عالمی معیار کے مطابق سرکاری شعبوں کو جدید بنانے کے لیے پرعزم ہے۔وزراء نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اصلاحات ایک اسٹریٹجک، دور اندیش قومی ایجنڈے کا حصہ ہیں جس کا مقصد مسابقت، شفافیت اور لچک کو فروغ دینا ہے۔ سفارتی شرکاء نے جامع اور کھلے انداز میں دی جانے والی اس بریفنگ کا خیر مقدم کیا اور حکومت کے پائیدار اور بامقصد اصلاحات کے عزم کو سراہا۔وفاقی وزیر توانائی نے سفارت کاروں کو پاکستان کے توانائی شعبے میں موجود سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کی طرف متوجہ کیا، جو مختلف شعبوں میں 2 سے 3 ارب ڈالر تک ہیں۔ انہوں نے دنیا بھر کی پاور یوٹیلیٹی کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور صنعتی ماہرین کو دعوت دی کہ وہ گرڈ کی جدید کاری، قابلِ تجدید توانائی کے انضمام، تقسیم کی کارکردگی اور توانائی خدمات جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لیں۔