• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی جماعتیں آئین کی بالادستی یا اقتدار بچانے کا فیصلہ کریں: لشکری رئیسانی

 
لشکری رئیسانی—فائل فوٹو
لشکری رئیسانی—فائل فوٹو

سابق سینیٹر لشکری رئیسانی نے کہا کہ ہم کئی اے پی سیز کر چکے، مگر نتیجہ کچھ نہیں نکلا، سیاسی جماعتیں آئین کی بالادستی یا اقتدار بچانے کا فیصلہ کریں۔

اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اختیار کے بغیر اقتدار بے سود ہے، آج ملک شدید بحران کا شکار ہے، سہولت کار بھی اس بحران کے ذمے دار ہیں جنہوں نے اقتدار کے لیے شارٹ کٹ لیا۔

لشکری رئیسانی نے کہا کہ جب اقتدار میں آتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کا رویہ بدل جاتا ہے، فیصلہ کرنا ہو گا کیا ہم ملک کو آئینی نظام کے تحت چلائیں گے یا جائیداد سمجھ کر؟ اگر ہم نے پارلیمانی نظام نہ اپنایا تو یہ ملک آگے نہیں بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا، یہ بحران ان تمام سہولت کاری کا نتیجہ ہے جنہوں نے نظام کو کمزور کیا، پاور میں آنے والی جماعتیں ہمیشہ بلوچستان کو نظرانداز کرتی ہیں۔

لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل ڈرامہ نہیں یہ قومی مسئلہ ہے، 2018ء کے الیکشن میں کامیاب ہوا، آج تک فیصلہ نہیں آیا، کیا شفاف الیکشن کے لیے پارلیمنٹ کی کوئی ذمے داری نہیں؟

ان کا کہنا ہے کہ دنیا شفاف الیکشن کی طرف بڑھ رہی ہے ہم آج بھی متنازع انتخاب لڑ رہے ہیں، کیا کسی جماعت نے عدالتی اصلاحات پر واضح لائحہ عمل دیا؟

لشکری رئیسانی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے ذریعے 73ء کے آئین کی اصلی شکل بحال کی گئی۔

قومی خبریں سے مزید