ڈمپر ایسوسی ایشن نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا، سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن سے مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔
ڈمپرز جلائے جانے کے خلاف آل پاکستان ڈمپر ایسوسی ایشن نے سپر ہائی وے پر کئی گھنٹے تک دھرنا دیے رکھا، جس سے سہراب گوٹھ پر سڑک ٹریفک کے لیے بند ہو گیا، ٹریفک جام ہو گیا، اندرونِ ملک سے آنے اور جانے والی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے دھرنے میں پہنچ کر ڈمپرز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی، جس کے بعد دھرنا ختم کرنے کااعلان کر دیا گیا۔
مذاکرات کی کامیابی اور دھرنے کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ہی سہراب گوٹھ سے نیپا جانے والا ٹریک ٹریفک کے کھول دیا گیا ہےجبکہ جلائے گئے ڈمپر جائے وقوع سے نہیں ہٹائے گئے۔
ڈمپرز ایسوسی ایشن کے مطابق مذاکرات میں شرجیل میمن، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، کمشنر کراچی موجود تھے، حکومت نے جلائے جانے والے ڈمپرز کا معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
ڈمپر ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت نے 15 روز میں ڈمپر میں کیمرے، ٹریکر لگانے اور انشورنس کرانے کا کہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں شرجیل میمن نے کہا ہے کہ راشد منہاس روڈ پر حادثے کے بعد گاڑیاں جلانے والوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا ٹریفک حادثہ افسوس ناک ہے، اگر ڈرائیور نے غلط کام کیا ہے تو اس کےخلاف کارروائی ہو گی۔
سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ انسانی جان کا ضیاع ناقابلِ تلافی اور افسوس ناک ہے، تشدد اور توڑ پھوڑ مسائل کا حل نہیں، جنہوں نے فسادات کو ہوا دی ان پر مقدمات درج ہوں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ فریقین کے ساتھ مل کر ٹرانسپورٹ سیکٹر کے مسائل حل کریں گے، ڈمپر مالکان ڈمپرز میں کیمرا، ٹریکر کے ساتھ انشورنس یقینی بنائیں گے، ٹرانسپورٹرز کے نقصان کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔