• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یومِ آزادی پر پاکستان ہاؤس انقرہ میں شاندار استقبالیہ

صدرپاک ترک  کلچرل ایسوسی ایشن  اور ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکن برہان  قایا ترک—جنگ فوٹو
صدرپاک ترک کلچرل ایسوسی ایشن اور ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکن برہان قایا ترک—جنگ فوٹو

سفارت خانۂ پاکستان انقرہ نے یومِ آزادی کی 78ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان ہاؤس میں ایک پُروقار استقبالیے کا اہتمام کیا۔

اس تقریب میں ترکیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے اراکین، ترک معززین اور پاکستان کے دوست شریک ہوئے، جو قومی فخر اور ثقافتی ورثے کا حسین امتزاج پیش کر رہی تھی۔

مہمانوں کا استقبال روایتی پاکستانی مہمان نوازی کی گرمجوشی اور خلوص کے ساتھ کیا گیا۔

تقریب میں ثقافتی مظاہروں، روایتی پاکستان پکوانوں، آم کی مٹھاس اور ملی نغموں نے فضا کو یکجہتی اور جشن کے رنگوں سے بھر دیا، وطن سے دور رہتے ہوئے بھی شرکاء نے مادرِ وطن کی آزادی کا دن بھرپور جذبے سے منایا۔

سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید—جنگ فوٹو
سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید—جنگ فوٹو

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کے بعد پاکستان اسکول کے بچوں نے پاکستان اور ترکیہ کے قومی ترانے گا کر سب کے دل موہ لیے۔

تقریب کی اہم بات پاکستان کے یومِ آزادی کے بارے میں پیش کردہ دستاویز اور حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران معرکۂ حق کے بارے میں دستاویز کو پیش کرنا تھا جسے حاضرین کی جانب سے دل کھول کر تالیاں بجاکر سراہا گیا۔

اسی دستاویز میں پاکستان میں یومِ آزادی کی تقریب میں ترک دستے کی شمولیت نے چار چاند لگا دیے گئے۔ 

انقرہ میں سفیر پاکستان کی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والی یومِ آزادی پاکستان کی اس تقریب کے معزز مہمان سابق چیئرمین پاکستان ترکیہ پارلیمانی دوستی گروپ، صدر پاکستان کلچرل ایسوسی ایشن اور ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکنِ پارلیمنٹ برہان قایا ترک تھے۔

—جنگ فوٹو
—جنگ فوٹو

اپنے خطاب میں قایا ترک نے پاکستانی قوم کو دلی مبارکباد پیش کی اور پاکستان سے اپنے ذاتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی اور طالب علمی کے قیمتی سال پاکستان میں گزارے۔

انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے تاریخی و برادرانہ رشتے کو اللّٰہ کی نعمت قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین باہمی اعتماد، احترام اور تعاون پر مبنی مشترکہ مستقبل پر پختہ یقین ظاہر کیا۔

اس موقع پر پاکستان ہی میں تعلیم حاصل کر نے والے چیئرمین پاکستان ترکیہ پارلیمانی دوستی گروپ اور ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکنِ پارلیمنٹ علی شاہین کے اردو زبان میں دیے گئے پیغام کو بھی جگہ دی گئی، جس میں انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے اٹوٹ اور گہرے رشتے کا ذکر کرتے ہوئے اسے مستقبل میں بھی اسی طریقے سے جاری رکھنے کی تمنا کا اظہار کیا۔

پاکستان کے سفیر برائے ترکیہ، ڈاکٹر یوسف جُنید نے اپنے خطاب میں پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے، قومی مفادات کے فروغ اور پاکستان و ترکیہ کے عوام کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

—جنگ فوٹو
—جنگ فوٹو

ڈاکٹر یوسف جُنید نے بانیانِ پاکستان کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوش حالی کے سفر کو جاری رکھے گا۔

انہوں نے حالیہ معرکۂ حق اور آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان فتوحات نے تحریکِ پاکستان کی روح کو تازہ کر دیا ہے اور دو قومی نظریے کی حقانیت کو ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے۔

کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے سفیرِ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی اور ان کے جائز حقِ خود ارادیت کے لیے سیاسی، اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

تقریب کا اختتام پاکستان کی ترقی، امن اور خوش حالی کے لیے دعا پر ہوا جبکہ پروگرام کی آخر میں حاضرین کی پاکستان کے لذیذ کھانوں سے تواضع کی گئی اور پاکستان کے مٹھاس سے بھرپور آموں نے پاک ترک تعلقات میں چاشنی گھول دی۔

قومی خبریں سے مزید