مصنّف: منیر راہی
صفحات: 208، قیمت: 500روپے
ملنے کا پتا: وصال ہاؤس، کبیر والا ، ضلع خانیوال۔
فون نمبر: 4436074-0308
زیرِ نظر کتاب کے مصنّف، منیر راہی شاعر بھی ہیں اور نثر نگار بھی۔ اُن کی کئی کتابیں منظرِ عام پر آچُکی ہیں، جن میں’’اب تیرا ہی تذکرہ رہے گا‘‘ (شعری مجموعہ)، ’’یہ میری محبتیں ہیں‘‘ (تنقیدی مضامین اورخاکے) ’’اداس مت ہو‘‘ (شعری مجموعہ) اور ’’استحصالِ محبت‘‘ (افسانے، کہانیاں، خاکے، کالمز) شامل ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی خاکوں پر مشتمل ہے۔
مجید امجد، منیر نیازی، عبیداللہ علیم، بیدل حیدری، وفا حجازی، خادم رزمی، ساغر مشہدی، طاہر نسیم، حسنین اصغر تبسّم، شبّیر احمد رضوی، نثار ساجد، عمّار یاسر اور طارق جاوید کے خاکوں کے علاوہ کچھ افسانے بھی شامل ہیں۔
کتاب میں کسی نقّاد یا دانش وَر کی رائے موجود نہیں، جب کہ پیش لفظ بھی منیر راہی نے خود لکھا ہے۔ عموماً خاکے، طوالت کے باعث قاری کے ذہن پر بوجھ بن جاتے ہیں، تاہم منیر راہی نے اختصار کو ملحوظِ خاطر رکھا ہے اور ہر شخصیت کے خاکے میں کوئی نہ کوئی نئی بات ضرور کی ہے۔
اُنہوں نے خاکوں کو یک سانیت سے بھی دُور رکھا ہے۔ کتاب میں اُن کے تین افسانے جیل کہانی، احساسِ محبت اور بے کار سی جسارت بھی شامل ہیں۔ ہمیں اُن کی شخصیت کا یہ پہلو ذرا کم زور لگا، اگر اِن افسانوں کو مضمون کے طور پر شائع کیا جاتا، تو زیادہ مناسب تھا۔