پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں نوید قمر کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں کمیٹی نے قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر پی این سی اے کی جانب سے کنسلٹنٹس کی بھرتیوں سے متعلق آڈٹ اعتراض کیا گیا۔ آڈٹ حکام کےمطابق 2017 سے 2019 کے دوران کنسلٹنٹس کی تعیناتیاں کی گئیں، یہ تعیناتیاں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی منظوری اور اشتہار کے بغیر کی گئیں۔
کنوینر ذیلی کمیٹی نوید قمر نے کہا ان پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوتا؟ آپ انکوائری کرلیں۔ کنوینر کمیٹی نے معاملے کی انکوائری کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے اس معاملے پر 15 دنوں میں رپورٹ طلب کر لی۔
کمیٹی کی رکن منزہ حسن نے کہا کہ اقبال اکیڈمی کس مقصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے؟ انھوں نے کہا اقبال ڈے پر وہاں ایک ایونٹ ہو جاتا ہے۔ نوید قمر نے کہا کبھی ان کا پرفارمنس آڈٹ ہوا ہے؟ آڈٹ حکام نے کہا کہ پرفارمنس آڈٹ نہیں ہوا۔
منزہ حسن نے کہا سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن بھی ایوان اقبال میں ہوتے ہیں، کمیٹی نے اقبال اکیڈمی اور ایوان اقبال کے پرفارمنس آڈٹ کی ہدایت کی۔