وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کی جائیداد کے تنازعات کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جارہی ہیں۔
نیویارک میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 126 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا پرایئر ٹو ارائیول کیٹیگری متعارف کرائی، حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے مزید اقدامات کے لیے بھی پُرعزم ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اوور سیز کو ایسی سہولتیں ضرور ملنی چاہئیں جو پاکستان کے لیے ان کی خدمات کے برابر ہوں، بیرون ملک مقیم پاکستانی عالمی سطح پر پاکستان کی توانا آواز ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے مشنز بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اصلاحات کا فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہے ہیں، دنیا بھر میں اپنے سفارتی مشنز کی تزین و آرائش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اوور سیز کے لیے کی گئی اہم اصلاحات میں سے ایک انہیں فوری انصاف کی فراہمی ہے، اوور سیز پاکستانیوں کو بذریعہ ویڈیو لنک شہادت ریکارڈ کرانے کی سہولت ہو گی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مقدمات کی پیروی کے لیے پاکستان واپسی کی ضرورت نہیں ہو گی۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ درخواستیں اور ضروری دستاویزات آن لائن جمع کرائی جاسکتیں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ایف بی آر کی جانب سے بطور فائلرز تسلیم کیا جائے گا۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ فائلرز تسلیم ہونے پر اوورسیز کے لیے بینکنگ اور کاروباری معاملات آسان ہوجائیں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لیے جامعات اور میڈیکل کالجز میں کوٹہ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب اور بلوچستان میں بورڈ آف ریوینیو نے اوورسیز سہولت مراکز قائم کیے ہیں، ہوائی اڈوں پر گرین چینل کی سہولت کو دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔