پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ پروین اکبر کی بیٹی اور ابھرتی ہوئی اداکارہ رابعہ کلثوم قومی کرکٹرز پر برس پڑیں۔
حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے بی سی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔
دوران انٹرویو انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برانڈ ڈیلز و اشتہارات کی وجہ سے کرکٹرز کا دھیان کرکٹ سے بھٹک رہا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کی مسلسل خراب کارکردگی سے مایوس اداکارہ نے کہا کہ کرکٹرز کو کرکٹ کھیلنے کے لیے رکھا گیا ہے ناں، تو پہلے انہیں کرکٹ کھیلنے دیں۔ انہیں اتنے بڑے بڑے برانڈز اور کنٹریکٹ دے کر ایزی کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو پتا ہے کہ انہیں مالی اعتبار سے کوئی پریشانی نہیں ہے، لیکن ان کا جو کام ہے، جس کی وجہ سے برانڈز انہیں ہائر کرتے ہیں وہ کام تو کریں۔
رابعہ کلثوم نے دورانِ انٹرویو فیمینزم پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستانی معاشرے میں اس تصور کو کسی حد تک غلط انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔
انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کی متوسط طبقے کی خواتین حقیقی اور سخت مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔ تعلیم ایک بنیادی حق، لیکن خواتین کو اس حق سے محروم رکھا جاتا ہے، یہ تحریک ایسی خواتین کے لیے ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنی خواتین کو تعلیم جیسے بنیادی حق سے محروم رکھتے ہیں اس کے شعور کا اندازہ لگانا مشکل نہیں، ایسے شخص جب ’میرا جسم، میری مرضی‘ جیسے پلے کارڈ دیکھیں گے، نعرے سننیں گے تو انہیں ہمیشہ منفی انداز میں لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر خواتین کے حقوق کی تحریک کو زیادہ تعلیمی اور تعمیری انداز میں پیش کیا جاتا تو یہ معاشرے میں حقیقی تبدیلی لا سکتی تھی۔