شمالی ترک قبرص میں اپوزیشن رہنما طوفان ارہورمن صدارتی الیکشن جیت گئے۔ جیت کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ خارجہ پالیسی کیلئے ترکیہ سے مشاورت کریں گے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ترک قبرص میں ہونے والے انتخابات میں اپوزیشن رہنما طوفان ارہورمن صدارتی الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئے ہیں۔
شمالی ترک قبرص کے انتخابات میں طوفان ارہورمن کو 2 لاکھ 18 ہزار ووٹ ملے جو مجموعی ووٹوں کا 62 اعشاریہ 76 فیصد بنا، جبکہ ان کے مقابل امیدوار تاتار 35 اعشاریہ 81 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔
نو منتخب صدر نے الیکشن میں جیتنے کے بعد کہا کہ اس الیکشن میں سب کامیاب ہوئے ہیں یہ جیت سب کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھائیں گے، خاص طور پر خارجہ پالیسی کے معاملے میں ترکیہ سے مشاورت کریں گے، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کے انقرہ اور ہمارے مفادات مشترکہ ہیں۔
طوفان ارہورمن پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور ان کی عمر 55 سال ہے اور وہ انقرہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل ہیں اور یونانی قبرص کے ساتھ دوبارہ سے مذاکرات شروع کرنے کے حامی ہیں جبکہ ان کے مقابل 65 سالہ تاتار کو انتخابات میں ترک حکومت کے حمایت حاصل تھی اور وہ قبرص کے معاملے پر 2 ریاستی حل کے حمایتی ہیں۔