• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے مجوزہ آئینی ترمیم کا پورا ڈرافٹ منظور کرلیا

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے مجوزہ آئینی ترمیم کا پورا ڈرافٹ منظور کرلیا۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی نے 49 ترامیم کی شق وار منظوری دے دی، کابینہ سے منظور شدہ ستائیسویں آئینی ترمیم کا مسودہ کل ایوان میں پیش کر دیا جائے گا۔

عوامی نیشنل پارٹی نے ستائیسویں آئینی ترمیم پر اعتراض اور وزیراعظم کے عشائیے میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئینی عدالتوں کے قیام اور زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر 1 سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔ ایم کیو ایم کی بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ دینے سے متعلق ترمیم پر اتفاق کرلیا گیا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی فاروق نائیک نے کہا ہر جماعت کو رائے دینے کا حق ہے، جس کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔

 سینیٹ کی جانب سے کل 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنا چاہیے، پارلیمانی کمیٹی نے اپوزیشن کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

پاکستان تحریک انصاف، جمعیت علماء اسلام ف، پختون خوا ملی عوامی پارٹی اور مجلس وحدت مسلمین نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

قومی خبریں سے مزید