ہمارے ایک دوست ہیں جو گفتگو کے دوران سوال بھی خودکرتے ہیں اور دوسرے کے حصے کاجواب بھی خودہی دیتے ہیں۔مثلاً اگر بات مہنگائی پرہورہی ہوگی تو کہیں گے’ایسی مہنگائی آج تک نہیں ہوئی غریب بیچارہ پس گیاہے‘۔ دوسرا بولنے کے لیے زبان کھولے گا تو فوراً گرجیں گے’اب تم کہوگے کہ غریب محنت کیوں نہیں کرتاحالانکہ محنت تو امیربھی نہیں کرتا وہ بھی تو بیٹھے بٹھائے پیسے کماتاہے‘۔پچھلے دنوں ان سے ستائیسویں ترمیم اور ججوں کے استعفے پربات ہورہی تھی۔ کڑک کر بولے’ستائیسویں ترمیم سے بڑا ظلم کوئی نہیں اس سے عدلیہ حکومت کی غلام بن کر رہ گئی ہے‘۔ میں نے کچھ کہنا چاہا تو حسب معمول بول اٹھے’اب تم کہوگے کہ اس سے پہلی حکومتیں بھی تو ایسا کرتی رہی ہیں توکیا ان سب کو اچھے الفاظ میں یاد کیاجاتاہے، بولو‘ جواب کیوں نہیں دے رہے؟‘۔ میں نے دوبارہ جواب دینے کے لیے منہ کھولا لیکن ان کی آواز پہلے بلندہوگئی’مجھے پتا ہے تم یہی جواب دوگے کہ عدلیہ کی طرف سے بھی تومسلسل محاذآرائی ہورہی تھی خود سوچواگر انصاف زنجیروں میں جکڑ دیاجائے گاتوملک کاکیا بنے گا؟‘۔ میں نے ہاتھ بلند کرکے اپنی بات کرنے کی اجازت چاہی، وہ کڑک کربولے’رہنے دو،یہی کہنا ہوگا کہ ثاقب نثار جیسے چیف جسٹس کی دفعہ میں کیوں نہیں بولا، میں اس وقت بھی بولا تھا کیونکہ میں ہربے انصافی کیخلاف بولتا ہوں تم نہیں بولتے پتا نہیں کیوں ایسا لگتا ہے تمہارے منہ میں زبان ہی نہیں‘۔ میں چلااٹھا’حضورمیری بات توسن لیں میں کہناچاہتا ہوں کہ پنکھا بندکردیں ٹھنڈلگ رہی ہے‘۔
٭٭٭
ایک جاپانی خاتون نے اے آئی سے تخلیق کردہ بندے ’کلاؤس‘سے شادی رچالی ہے۔بی بی کہتی ہیں کہ سابقہ شوہر سے طلاق کے بعدمیں نے جذباتی سہارالینے کیلئے چیٹ بوٹ سے بات چیت شروع کی تو وقت گزرنے کے ساتھ مجھے محسوس ہوا کہ کلاؤس میری باتوں کو نہایت گہرائی سے سمجھتا ہے لہذا میں نے اس سے شادی کرلی۔بہت مبارک لیکن میں یہ سوچ رہا ہوں کہ کلاؤس بھائی جان کب تک بیگم کی باتیں غور سے سنیں اورگہرائی سے سمجھیں گے۔ میراگمان ہے کہ خاتون اُن سے یہی باتیں کرتی ہونگی کہ’’مجھے کبھی کسی نے سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی،مجھے کبھی بہو نہیں تسلیم کیا گیا، میری نندیں مجھ پرتعویزکراتی تھیں، میری زبان سے جوبھی نکلتا ہے وہ سچ ہوجاتاہے، سابقہ شوہر ہروقت میرے ماں باپ کوبرابھلا کہتاتھا، میں پارلرسے تیار ہوکر آتی تھی توپوچھتا تھاکہ کیابیوٹی پارلربند تھا؟سارے رشتہ دار مجھ سے جلتے ہیں، میں سب کے ساتھ اچھی رہتی ہوں لیکن سب مجھے دھوکا دے جاتے ہیں،میری ساس ہر وقت مجھ سے گھر کے کام کرواتی تھی، میں جب اپنے شوہر کویہ حقیقت بتاتی تھی کہ تمہارے سارے بھائی تم سے چالاک ہیں صرف تم بیوقوف ہوتو وہ مجھ سے جھگڑنے لگتاتھا۔“ یہ باتیں تو زندہ انسان کوٹکریں مارنے پرمجبورکردیتی ہیں کلاؤس بھائی جان کیا چیز ہیں۔ عین ممکن ہے کسی دن یہ بریکنگ نیوز بھی سننے کوملے کہ کلاؤس بھائی جان نے بھابی کوطلاق دے دی ہے۔
٭٭٭
کیسی اذیت ناک خبرہے۔ غزہ میں 27سکولوں کی تباہی، 16ہزارسے زائدطلبہ اور750اساتذہ کی شہادت کے بعدانٹرمیڈیٹ کے امتحانات آن لائن لیے گئے۔کل رزلٹ اناؤنس ہوا اوربے شمار آنکھیں بھیگ گئیں۔ایک طالبہ’دوحہ ناظمی‘ نے96.7 فیصد نمبرحاصل کیے لیکن وہ اپنی کامیابی دیکھنے کے لیے زندہ نہیں تھی۔ اُن جیسے بہت سے طلبا ء وطالبات امتحانات میں تو کامیاب ہوگئے لیکن زندگی کو برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔ کس قدرخوفناک منظرہوتا ہے جب آپ اپنے کسی پیارے کوکھو چکے ہوں اور کہیں سے اُس کی خوشی کی، کامیابی کی کوئی خبر آجائے۔میرے ایک جاننے والے تھے اُن کے اکلوتے بیٹے کی سالگرہ تھی۔انہوں نے بڑی محبت سے اُس کیلئے ایک کمپنی سے پانچ پاؤنڈ کے کیک کاایڈوانس آرڈر کیا۔خوشیوں کی تیاریاں جاری تھیں۔ خداکاکرناایسا ہواکہ سالگرہ سے ایک ہفتہ پہلے انکے بیٹے کی ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں وفات ہوگئی۔نوجوان بیٹے کی لاش دیکھ کر والدین تو جیسے زندہ درگور ہوگئے۔یہ صدمہ ابھی کم نہیں ہواتھاکہ ایک اورتیر سینے میں آلگا۔ سالگرہ والے دن کمپنی والے خوبصورت پیکنگ میں کیک ڈلیورکرنے آگئے۔اُس روز میں نے والدین کو دوسری دفعہ مرتے دیکھا۔غزہ کے اُن ماں باپ پر کیا بیت رہی ہوگی جواپنی اولاد کی کامیابی کولہراتے ہوئے دھاڑیں ماررہے ہوں گے۔کتنی ہمت ہے ان طلباء کی جنہوں نے وحشت کے اس ماحول میں بھی تعلیم کو نہیں چھوڑا۔اُس سے بھی زیادہ مبارکباد کا مستحق فلسطین کا تعلیمی بورڈ ہے جس نے بموں کے سائے میں بھی علم کی شمع نہیں بجھنے دی۔میرے پسندیدہ شاعررحمان فارس کایہ شعر برمحل ہے’کہانی ختم ہوئی اورایسی ختم ہوئی…کہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوئے‘۔
٭٭٭
ایک تازہ غیرملکی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ایک تہائی افرادمائیگرین یعنی آدھے سرکے درد کاشکار ہیں۔تحقیق میں بتایاگیاکہ مردوں کی نسبت خواتین میں اِس تکلیف کی شرح زیادہ ہے کیونکہ اُنہیں سردرد زیادہ اورطویل دورانئے تک رہتاہے۔خواتین زیادہ حساس بھی تو ہوتی ہیں۔انہیں تو کسی شادی میں ایسی عورت نظرآجائے جس نے اُن جیسے پرنٹ کاسوٹ پہن رکھا ہو تو پورا مہینہ طبیعت خراب رہتی ہے۔مردوں کا کیا ہے، انہیں سردردہوتوکافی دیرتک یہ اسے لفٹ ہی نہیں کراتے، بعض اوقات تومردوں کا سردرد یہ کہتے ہوئے خودبخود ٹھیک ہوجاتاہے کہ بھاڑمیں جاؤمیں جارہاہوں۔خواتین اپنا سردرد رشتے دارخواتین کوبتاکرمزیدسردرد کروالیتی ہیں جبکہ مرداپنے کسی کولیگ کواپناسردردبتائیں تووہ چارایسے جملے لگاتاہے کہ سردردبھی دُبک جاتاہے۔مائیگرین کے متعلق مشہور ہے کہ یہ درد طلوع آفتاب کے وقت شروع ہوکرغروب آفتاب تک رہتاہے۔اللہ جانے یہ تحقیق کس نے کی ہے اوراگریہ درست ہے تو مائیگرین کے مریضوں کو چاہیے کہ درد کی علامات ظاہرہوتے ہی کمرے کی کھڑیاں دروازے بندکرکے پردے آگے کردیں اور گھپ اندھیرا کردیں تاکہ درد کولگے کہ ابھی تورات ہے لہذا مجھے نہیں ہوناچاہیے۔