سقراط ……
جمہوریت ناکام ہوگئی، اب یہ نظام نہیں چل سکتا۔
میں نے سقراط سے کہا، وہ جواباً مسکرایا:
اچھا، پھر کون سا نظام چل سکتا ہے؟
میں گڑبڑا گیا: جیسے… چین اور روس کا نظام۔
اور وہاں کون سا نظام ہے؟ سقراط نے پوچھا۔
میں نے موبائل نکالا: چیٹ جی پی ٹی سے پوچھتا ہوں۔
میری طرف سے بھی ایک سوال پوچھنا۔سقراط بولا۔
کیا جمہوری نظام کے علاوہ کوئی ایسا نظام موجود ہے،
جہاں خون بہائے بغیر… اقتدار منتقل کیا جاسکے؟
میں چڑ گیا: کیا اِسی سچ گوئی کے باعث آپ کو زہر پینا پڑا تھا؟
’’وہ مسکرایا: ہاں، مگر زہر پینے کے باوجود میں آج زندہ ہوں،
البتہ میرے قاتل مر چکے ہیں‘‘۔