• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا: بل مسترد کیے جانے پر آسٹریلوی سینیٹر برقع پہن کر پارلیمنٹ پہنچ گئی


فوٹو: رائٹر
فوٹو: رائٹر

آسٹریلیا میں دائیں بازو کی انتہا پسند سینیٹر پالین ہینسن  نے پارلیمنٹ میں برقع پہن کر ہنگامہ برپا کر دیا۔

ہینسن نے عوامی مقامات پر برقع پر پابندی کے لیے اپنا بل مسترد کیے جانے کے بعد بطور احتجاج پارلیمنٹ کے اجلاس میں برقع پہن کر شرکت کی۔

جیسے ہی ہینسن برقعہ اوڑھے سینیٹ میں داخل ہوئیں، ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا اور کارروائی اس وقت معطل کرنی پڑی جب انہوں نے برقعہ ہٹانے سے انکار کردیا۔

ہینسن نے یہ عمل اُس وقت کیا جب انہیں عوامی مقامات پر برقعہ پر پابندی کے بل کو پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ سینیٹر ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقعہ پہن کر اس نوعیت کا احتجاج کیا ہے اس سے قبل وہ 2017 میں بھی ایسا کرچکی ہیں۔

مسلم سینیٹرز نے اس اقدام کو نسل پرستی اور اسلام دشمنی قرار دیا۔ سینیٹر مہرین فاروقی نے اسے واضح نسل پرستی جبکہ فاطمہ پیمان نے اس حرکت کوشرمناک قرار دیا۔

حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں دونوں نے ہینسن کے عمل کی مذمت کی۔

خیال رہے کہ ہینسن 1990 کی دہائی سے ایشیائی مہاجرین اور پناہ گزینوں کی مخالفت کے باعث نمایاں ہیں۔ وہ اسلامی لباس کے خلاف بھی طویل عرصے سے مہم چلا رہی ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید