میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کی آبادی 20 سے 25 فیصد بڑھی ہے، حکومت بڑھتی آبادی کے لیے کچھ نہ کر پائی، گوادر سمیت دیگر بندرگاہیں بن جاتیں تو آبادی کا دباؤ صرف ایک شہر پر نہ آتا۔
پاکستان پاپولیشن سمٹ سے خطاب کے دوران مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بڑھتی آبادی کے سب سے زیادہ مسائل کراچی کو دیکھنا پڑ رہے ہیں، بڑھتی آبادی سے میونسپل، صحت، تعلیم کے مسائل کا سامنا ہے، حکومت کو کراچی کا متبادل شہر ڈیویلپ کرنا چاہیے، کراچی میں بےہنگم بڑھاؤ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی میں میونسپل انفرااسٹرکچر کی بہتری ہوئی، پانی کی سپلائی پر کام کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کلائمیٹ ریزلینٹ گھر بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ جن کی شناخت نہیں کراچی میں رہتے ہیں، لوگوں کو رہائش دینے کے لیے ایک لائحہ عمل بنانا ہوگا، گفتگو کرنے کی جگہ اب کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 38 مختلف ادارے کراچی کو چلا رہے ہیں۔ 12 اداروں کا تعلق وفاق سے ہے، ہم تمام اداروں سے رابطے کر رہے ہیں، ہم ہر چیز کا ایک معنی خیز حل چاہتے ہیں، ہم کراچی کے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی میں 5 سے 6 فیصد گرین کور ہے، پرانے اور مقامی درختوں کو کاٹا گیا، کراچی کلائمیٹ ایکشن پلان کا حصہ بن گیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ آبادی کے لیے منصوبہ بندی ایک مسئلہ ہے، بڑھتی آبادی ہماری حکومتوں کی ترجیحات میں نہیں، ہر حکومت اسے اہمیت دے۔