• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچہ گٹر میں گر کر جاں بحق، بی آر ٹی ریڈ لائن انتظامیہ کا بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خط

—سی سی ٹی وی فوٹیج گریب/ فائل فوٹو
—سی سی ٹی وی فوٹیج گریب/ فائل فوٹو

کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب 3 سالہ بچے ابراہیم کے گٹر میں گر کر جاں بحق ہونے کے واقعے کے حوالے سے بی آر ٹی ریڈ لائن انتظامیہ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خط لکھ دیا۔

خط میں بی آر ٹی انتظامیہ کی جانب سے المناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ بچہ ایک پرانے سیوریج چینل کے کھلے مین ہول میں گرا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ یہ مین ہول بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کے آپریشنل کنٹرول میں نہیں تھا، واقعے کا مقام بی آر ٹی ریڈ لائن کی تعمیراتی سرگرمیوں سے کافی فاصلے پر ہے۔

بی آر ٹی انتظامیہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ بی آر ٹی پروجیکٹ کا اس علاقے کے سیوریج یا نالے کے انفرااسٹرکچر سے کوئی تعلق نہیں، جہاں واقعہ پیش آیا وہ پارکنگ ایریا ڈپارٹمنٹل اسٹور کے زیرِ استعمال ہے۔

خط میں بی آر ٹی انتظامیہ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی سے کہا ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن ایشیائی ترقیاتی بینک کا فنڈڈ پروجیکٹ ہے، منصوبے کو سخت حفاظتی اصولوں کے مطابق چلایا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ اتوار کی شب 10 بجے کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں نیپا چورنگی کے قریب واقع ڈپارٹمیٹل اسٹور سے 3 سالہ بچہ ابراہیم والدین کے ہمراہ نکل کر مین ہول پر کھڑا ہو گیا تھا جس کا ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر اسے گتے کی مدد سے بند کیا گیا تھا۔

اس موقع پر گتہ بچے کا وزن برداشت نہ کر سکا جس کے بعد ابراہیم مین ہول میں گر کر لاپتہ ہوگیا تھا، کھلے مین ہول میں گرنے والے بچے کی لاش 14 گھنٹے بعد ایک کلو میٹر دور نالے سے ملی تھی۔

قومی خبریں سے مزید