اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملک کا جاری کھاتہ نومبر 2025ء میں تمام ادائیگیوں کے بعد 10 کروڑ ڈالرز فاضل رہا۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں 31.37 کروڑ ڈالرز کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی، ابتدائی 5 ماہ میں 1.39 ارب ڈالرز کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔
پاکستان نے نومبر میں دنیا سے 4 ارب 72 کروڑ ڈالرز کا سامان خریدا اور 2 ارب 27 کروڑ ڈالرز کا مال دنیا کو بیچا۔
امپورٹ ایکسپورٹ کا فرق 2 ارب 45 کروڑ ڈالرز نومبر کا تجارتی خسارہ رہا لیکن یہ اکتوبر سے تقریبا 11 فیصد کم ہے۔
خدمات کی بیرونی تجارت 18 کروڑ ڈالرز خسارے میں رہی اور آمدن کا خسارہ 74 کروڑ ڈالرز رہا۔
3 خساروں کا مجموعہ 3 ارب 33 کروڑ ڈالرز رہا جو اکتوبر سے سوا 14 فیصد کم ہے۔
خسارے کو بیلنس کرنے کے لیے نومبر کی 3 ارب 18 کروڑ ڈالرز کی ورکرز ترسیلات اور دیگر کرنٹ اکاؤنٹ وصولیوں سے بیلنس کرنے کے بعد جاری کھاتہ 10 کروڑ ڈالرز فاضل رہا۔
رواں مالی سال کے 5 مہینوں میں ملک کا جاری کھاتہ 81 کروڑ ڈالرز خسارے میں رہا، مالی سال 25-2024ء کے ابتدائی 5 مہینوں کا خسارہ 50 کروڑ ڈالرز تھا۔
ملکی معیشت مستحکم ہونے کے ساتھ معاشی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں جس سے ملکی درآمدات بڑھ رہی ہیں۔
5 ماہ میں پاکستان نے 25 ارب ڈالرز کا سامان دنیا سے خریدا ہے، یہ گزرے مالی سال سے 11 فیصد زائد ہے جبکہ ملکی برآمدات 5 مہینوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 3 فیصد کم ہوئی ہیں۔
خسارے کی فنانسنگ کے لیے ورکرز ترسیلات میں 9 فیصد اضافہ بیرونی ادائیگیوں کی صورتِحال کو بہتر بنانے میں اہم ترین ہے۔