وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ چھوڑ کر ایک اچھی جگہ جا رہے ہیں، ہمارے افسران اب بہتر طریقے سے کام کر رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بہترین انداز میں کام کیا۔ نئے آئی جی بھی اسی پالیسی کو آگے بڑھائیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ مریدکے کے قریب بس میں سے اغواء کیے گئے 14 مسافروں کو بازیاب کروا لیا ہے۔ڈی آئی جی سکھر اور ٹیم نے اس واقعے پر کام کیا ہے، کارروائی کی گئی اور مغویوں کو بازیاب کروا لیا گیا۔
ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ ایک مغوی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے انتقال کر گیا، سندھ پولیس کے ساتھ پنجاب پولیس نے تعاون کیا ہے، آپریشن کے دوران کئی ڈاکو مقابلے میں مارے گئے، اس کارروائی میں رينجرز کی محنت بھی قابل تعریف ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران بدنام زمانہ ڈاکو چلو بکھرانی بھی مارا گیا، اس ڈاکو کے سر قیمت 50 لاکھ روپے تھی، کچے کے ڈاکوؤں کو کوئی سیاسی پشت پناہی حاصل نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صوبے سے کچے کے ڈاکوؤں کا خاتمہ کرنا ہے، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ڈی آئی جی سکھر نے بہترین خدمات انجام دیں، ہماری کچے کے علاقوں میں پہنچ ہی نہیں تھی۔
وزیر داخلہ سندھ نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں بھتہ خوری کے واقعات میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے، جس جگہ کرائم ہو رہا ہے وہاں ماضی میں ہماری دسترس نہیں تھی۔