سیالکوٹ (نمائندہ جنگ) محکمہ صحت سیالکوٹ میں چیک اینڈ بیلنس کے نظام کوبحال کرنا ہوگا جو بدقسمتی سے ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے محکمہ صحت مطلوبہ نتائج دینے سے قاصر نظر آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ میں جاکر حقائق کا صحیح اندازہ لگایا جاسکتا ہے فرائض میں غفلت اور کوتاہی کا مظاہرہ کرنے والے کام چور اور نالائق ملازمین سے محکمہ کو پاک کرنے کے ساتھ ہیلتھ سروسز کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے یوسی کی سطح پر محکمہ صحت کی تمام فنکشنز کی باریک بینی سے مانیٹرنگ کریں گے اورعوام الناس کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں اس کے لئے محکمہ صحت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اس کے تمام شعبہ جات کی فول پروف مانیٹرنگ انتہائی اہم ہے اور افسران دفاتر میں بیٹھ کر زبانی جمع خرچ کرنے کی بجائے فیلڈ میں جاکر ویکسی نیٹرز، لیڈی ہیلتھ وزیٹرز/سپروائزرز، سکولز ہیلتھ نیوٹریشن افسران اور سنیٹری سٹاف کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔یہ ہدایات ڈی سی او ڈاکٹر آصف طفیل نے یونین کونسل بھڈال میں محکمہ صحت سیالکوٹ کے زیر اہتمام عوام الناس کو فراہم کی جانے والی مختلف طبی خدمات کے معیار کاجائزہ لینے کے دوران جاری کیں ۔ ای ڈی او ہیلتھ سیالکوٹ ڈاکٹر جاوید وڑائچ، ڈی او ہیلتھ سیالکوٹ، ڈی ڈی او ہیلتھ کے علاوہ میڈیکل افسران اور پیرا میڈکس سٹاف بھی اس موقع پر موجود تھا۔ انہوں نے بنیادی مرکز صحت بھڈال میں زچہ بچہ سروسز 24/7میں بچوں کی پیدائش کے اعدادو شمار کا جائزہ لیا اور بنیادی مرکز صحت میڈیکل انچارج کو ہدایت کی کہ زچہ بچہ کو تمام طبی سہولیات مفت فراہم کی جائیں جبکہ نوزائیدہ اور کم سن بچوں کو جان لیوا موذی امراض سے محفوظ رکھنے کیلئے توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول پر سختی سے عمل کیا جائے۔