سکھر کا گورنمنٹ پرائمری اسکول لوکوشیڈ روہڑی آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے ،جس میں نہ بجلی ہے نہ پانی ، خستہ عمارت کے باعث طلباء وطالبات خوف کے سائے تلے پڑھنے پرمجبور ہیں۔
1976ء میں تعمیر ہونے والےاسکول کی انتظامیہ کے مطابق 2007 ءمیں محکمہ تعلیم کو تحریری طور پر مسائل سے آگاہ کیا پر کوئی اقدام نہ ہوسکا ۔
گورنمنٹ پرائمری اسکول لوکوشیڈمیں تقریبًا 12سال سے بجلی نہیں ہے اور نہ ہی بچوں کے لئے پینے کے پانی کا کوئی بندوبست ہے،صورتحال تو اس قدر خراب ہے کہ پوری عمارت ہی خستہ حالی کا شکار ہےجبکہ اسکول کا واش روم بھی ختم ہوچکا ہےجس کی وجہ سے بچوں کو گھر جانا پڑتا ہے۔
ادھر 22 اگست 2007ء میں اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے محکمہ تعلیم کے افسران کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا ، پراب تک کوئی اقدام نہیں کیے جاسکا ۔
ہیڈ ماسٹر نے 9 اگست 2016کو بھی محکمہ تعلیم سکھر کے افسران کو تحریری طور پر یہ درخواست دی ہے کہ بارشوں کے بعد اسکول کی چھتوں کے پلستر وقفے وقفے سے گررہے ہیں او ربڑے بڑے پلسترکے ٹکڑے گرنے سے فرنیچر کو بھی نقصان پہنچا ہے، ٹیچرز اور بچوں کو بھی جانی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
اسکول میں زیر تعلیم طلباء وطالبات کی تعداد 180سے زائد ہے تاہم خستہ حال بلڈنگ کے خوف کے باعث بچوں کی حاضری انتہائی کم رہتی ہے۔