• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کا محکمہ صحت قدرے بدانتظامی کا شکار

Balochistan Health Department Under Slightly Mismanagement
بلوچستان کا محکمہ صحت کس قدر بدانتظامی کا شکار ہے ، اس کے لیے صوبے کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال کی مثال ہی کافی ہے جہاں نہ علاج کی مناسب سہولیات میسر ہیں، نہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حاضری کا کوئی نظام ہے اور نہ فوری طبی امداد کے لیے ٹراماسینٹرمکمل فعال ہے۔

سانحہ 8 اگست کی تحقیقات شروع ہوئیں تو بلوچستان کے محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی بھی بے نقاب ہوگئی، صوبے کے سب سے بڑے اسپتال میں تعینات ایک ہزار 700 ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی حاضری کی پڑتال کا کوئی بندوبست ہی نہیں۔

اس مقصد کے لیے نصب کیاگیا بائیومیٹرک سسٹم دو سال سے زائد عرصے سے خراب پڑا ہے، ایک بڑی نجی سیکورٹی کو ٹھیکا دینے کے باوجود سانحے کے وقت اسپتال میں سیکورٹی کا بھی کوئی خاطر خواہ بندوبست نہیں تھا۔ نگرانی کے لیے نصب آٹھ سی سی ٹی وی کیمرے بھی خراب پڑے ہیں، اسپتال میں علاج معالجے کی کس قدر سہولیات میسر ہیں وہ تو واضح ہے۔

محکمہ صحت اور سول اسپتال میں بدانتظامی دو سال سے زائد عرصہ سے تیار ٹراماسینٹر کی غیرفعالی سے بھی ظاہر ہے جبکہ حال ہی میں اسپتال کی لفٹ گرنے سے نرسوں سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے ۔

سانحہ سول اسپتال کےانکوائری کمیشن کی کارروائی ابھی جاری ہے۔اس سانحے کے حوالے سے یہ شکایت بھی سامنے آچکی ہے کہ اسپتال میں بدانتظامی کے باعث فوری طبی امداد نہ ملنے سے کئی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔
تازہ ترین