مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مذاکرات نہیں مقدمات سے نجات چاہتے ہیں۔
ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی ایوان میں کی گئی میری مذاکرات کی پیشکش کو سمجھ نہیں سکی، 2 دن میں پی ٹی آئی کے 5 موقف سامنے آئے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ہم سیاسی اور معاشی امور سمیت ایوان کے معاملات پر بات کرنا چاہتے ہیں، حکومت بہترین چل رہی ہے اور ان کے بغیر بھی چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہاؤس کے اندر ایک پیشکش کی جو میری پارٹی کا نکتہ نظر تھا، ہماری مذاکرات کی پیشکش کو یہ نہیں سمجھ سکے کہ یہ کیا ہے۔
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ شبلی فراز نے کہا ہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، شہریار آفریدی نے آرمی چیف یا ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کا کہہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہریار آفریدی نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ موجودہ حکمران کون ہیں اور کیا دینے کی پوزیشن میں ہیں۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن نے واضح کہہ دیا ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے بات نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ رؤف حسن نے الگ بیان دیا کہ ڈیڑھ سال سے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کےلیے کمیٹی بنائی ہے، جس کا کوئی رابطہ نہ ہوا۔