• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹارگٹڈ آپریشن نتیجہ خیز، اہم تنصیبات کی فول پروف سیکورٹی کی ہدایت

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ  اجلا س میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے محرم الحرام  میں سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات پر تمام ڈی آئی جیز کو تعریفی  اسناداور ریوارڈز دیئے اس موقع پر انہوں نے صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور نیشنل ایکشن پلان سمیت پولیس ٹارگٹڈ آپریشن کے حوالے سے تمام تر ضروری امور واقدامات کو نتیجہ خیز بنانیکے احکامات دیئے.اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر,  ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناُاللہ عباسی, ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز سندھ منیر شیخ کے علاوہ سکھر، حیدرآباد, لاڑکانہ, شہیدبینظیرآباد, میرپورخاص, کے ڈی آئی جیز اور زونل ڈی آئی جیز کراچی و اے آئی جی آپریشنز سندھ نے شرکت کی.آئی جی سندھ نے کہا کہ دہشت گردوں, جرائم پیشہ عناصر, انکے سرپرستوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف جاری نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد عین اسکی ترجیحات کو پیش نظر رکھ کر یقینی بنایا جائے. انہوں نے کہا کہ جرائم کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے جملہ اقدامات کو ناصرف غیرجانبدارانہ بنایا جائے بلکہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر جرائم اور جرائم پیشہ عناصر کی پناہ گاہِوں  پر منظم اور بھرپور کریک ڈاؤن کو بھی ہر سطح پر انتہائی مربوط اور مؤثر بنایا جائے.انہوں نے ہدایات دیں کہ صوبے بھر میں ناکہ بندی, اسنیپ چیکنگ, کڑی نگرانی اور ریکی کے عمل کو مذید غیرمعمولی بنایا جائے جبکہ موبائل اور موٹر سائیکل پیٹرولنگ کو محرم مجالس کے مقامات, امام بارگاہوں سمیت تمام مساجد, مزارات, درگاہوں, و اقلیتی برادری کے مذہبی مقامات کے اطراف کے علاقوں میں رکھنے کے مجموعی اقدامات کو یقینی بنایا جائے.انہوں نے مذید کہا کہ تمام حساس تنصیبات, اہم سرکاری و نیم سرکاری عمارتوں, دفاتر کے علاوہ پبلک مقامات,صنعتی زونز تجارتی مراکز وغیرہ سمیت ائیرپورٹس،ریلوے اسٹیشنز, بس ٹرمینلز وغیرہ پر تھانوں کے لحاظ سے سیکیورٹی کے تمام تر اقدامات کو ٹھوس اور فول پروف بنایا جائے.،انہوں نے کہا کہ یکم محرم تا عاشورہ محرم سیکیورٹی اقدامات کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے محرم کےباقی  ایام میں بھی حفاظتی اقدامات کو انتہائی سخت اور غیرمعمولی بنایا جائے،انھوں نے پولیس افسران سے کہا کہ عوام دوست اقدامات سے ہی پولیس کو جرائم کے خلاف خاطر خواہ کامیابی ممکن ہے کیونکہ جرائم کو شکست دینے اور انکی بیخ کنی میں عوام کا پولیس کے ساتھ تعاون ناصرف ضروری ہے بلکہ وقت کا تقاضا بھی ہے۔ 
تازہ ترین