سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہنے کے باعث عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کاروباری سرگرمیاں اسپتالوں، تعلیمی اداروں میں معمولات زندگی بھی متاثرہورہے ہیں۔ شہری علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 6گھنٹے سے بڑھا کر 8سے10گھنٹے کردیا گیا ہے۔ شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے ہر ایک سے دو گھنٹے بعد نصف گھنٹے سے زائد بجلی بند کی جاتی ہے، بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث الیکٹرونک اشیاء بھی خراب ہورہی ہیں۔ جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری، سکھر پارٹیزالائنس کے چیئرمین مشرف محمود قادری، گولیمار انڈسٹریل ایریا ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد جاوید ، سنی تحریک کے رہنما حافظ محبوب علی سہتو، مولانا نور احمد قاسمی، جماعت اسلامی کے امیر حزب اللہ جکھرو، نذیر کمبوہ سمیت دیگر سیاسی، سماجی، مذہبی اور تجارتی حلقوں نے بجلی کی اعلانیہ، غیر اعلانیہ بندش اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھائے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسم کی تبدیلی کے باوجود سیپکو کی جانب سے لوڈشیڈنگ نے عوام کا پیچھا نہ چھوڑا، 6گھنٹے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے بجائے 2سے4گھنٹے مزید بڑھا دیا گیا ہے جس سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ایک جانب 10,10گھنٹے بجلی نہیں ہوتی تو دوسری جانب پرانے میٹر اتار کر بلا جواز نئے میٹر لگائے جارہے ہیں اور جن صارفین بجلی کے میٹر اتارے جاتے ہیں انہیں بتایا بھی نہیں جاتا کہ آپ کا میٹر چینج کیا گیا ہے میٹر میں جو بھی ریڈنگ ہو اس کا صارف کو پتہ نہیں ہوتا لیکن سیپکو حکام اپنی مرضی سے اس کا بھاری بل ارسال کردیتے ہیں جس سے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ان حلقوں نے چیف ایگزیکٹو سیپکو دلاور حسنین سے مطالبہ کیا کہ سیپکو کی زیادتیوں کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور شہر اور گردونواح کے تمام علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے، بلا جواز لوگوں کے درست میٹر اتار کر ان پر بھاری بل عائد کر کے انہیں ہراساں کرنے والے سیپکو افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ان حلقوں نے متنبہ کیا کہ اگر سیپکو حکام نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو سیپکو کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔