قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کہتے ہیں کہ اگر عمران خان کو جواب دیا تو فائدہ کوئی اور اٹھالے گا، لیڈرآف اپوزیشن اور ذمے دارشخص ہوں، تلخ بات نہیں کرنا چاہتا ۔
خورشید شاہ نے عمران خان کی جانب سے انہیں ڈبل شاہ کا خطاب دینے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میرے خلاف الزامات لگتے رہتے ہیں، کوئی ثابت نہیں ہوا، نوید قمر بھی شاہ ہیں اور میں بھی شاہ ہوں، عمران خان پر بہت الگ الگ الزامات لگے ہیں،ہمیں کسی کے لیے استعمال نہیں ہونا، عمران خان مجھے لاکھ برا کہیں، میں انہیں کچھ نہیں کہوں گا۔
حیدرآباد میں پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمرسے والد کے انتقال پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف کی تقرری اور دھرنے کے وقت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب پر ان کا کہناتھا کہ وہ آرمی چیف کی تقرری اور دھرنے کے وقت سے متعلق کچھ نہیں کہیں گے، وزیراعظم کو آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ 15 دن پہلے کرنا چاہئے تھا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی دونوں کو خیال رکھنا چاہئے کہ احتجاج میں جانوں کا نقصان نہ ہو۔
ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آرمی چیف کی تقرری اور دھرنے کے وقت میں کوئی تعلق ہے، جس پر خورشید شاہ نے کہا کہ میں کہوں گا ’’نہیں‘‘، لیکن مانے گا کوئی نہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد نے رابطہ کر کے تین نکات پر اتفاق کیا ہے اور کہا کہ چوتھے مطالبے پر بیٹھ کر حل نکال سکتے ہیں۔