• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ، دھرنے کے خلاف درخواست سماعت کیلئے منظور، عمران کی تقریروں کا ریکارڈ طلب

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) چیئرمین تحریک انصاف کو دھرنے سے روکنے اور انہیں گرفتار کرنے سے متعلق درخواستوں کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے چیئرمین پیمرا کو عمران خان کی جانب سے 2 نومبر کے دھرنے کے سلسلے میں کی گئی تقاریر کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے اور   سیکرٹری داخلہ ، آئی جی اسلام آباد ، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے تحریک انصاف کے مجوزہ دھرنے کے دوران عام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں،چار درخواستوں کی سماعت گزشتہ روز  جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، درخواست گزاروں راجہ مقصود حسین ، تسلیم عباسی ، فیض احمد چیمہ اور محب اللہ کی جانب سے کرنل انعام الرحیم ایڈووکیٹ اور بیرسٹر جہانگیر جدون پیش ہوئے اور عدالت سے استدعا کی کہ وہ ان درخواستوں میں چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو بھی فریق بنانا چاہتے ہیں ، فاضل عدالت نے ان کی استدعا منظور کر لی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان عدالتوں کو مطلوب اور اشتہاری ملزم ہیں ، وہ کسی قانون کو نہیں مانتے اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 5کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ بچوں کے امتحانات ہیں اور تحریک انصاف شہر کو بند کرنا چاہتی ہے ، پی ٹی آئی کے اس اقدام سے مریضوں کو بھی ہسپتالوں میں جانے میں مشکلات پیش آئیں گی ، لہٰذا ان کا یہ اقدام غیر قانونی قرار دیا جائے۔ اس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ حکومت کیا کر رہی ہے؟ کیا حکومت سوئی ہوئی ہے؟ جلسے جلوس ہر سیاسی جماعت کا حق ہے مگر کسی دوسرے شہری کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔
تازہ ترین