• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد میں پیر سوٹ بوٹ والا ہوتا ہے، تھرڈ امپائر کی گنجائش نہیں تھی،شیخ رشید

 کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئےمسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں عمران خان تبدیلی کا دعویٰ پورا نہ کرسکے ،شیخ رشیدنے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں بہت سی طاقتیں پس پردہ کام کرتی ہیں، سب لوگوں کی رائے تھی کہ پاناما لیکس کا فیصلہ عدالت کرے، سپریم کورٹ پاکستان کی سیاست کا سب سے اہم محور اور مرکز بن گئی ہے، مجھے پورا یقین ہے کہ عدالت انصاف کا فیصلہ کرے گی جو سب کیلئے قابل قبول ہوگا، عدالت کا فیصلہ پاکستان کی سیاست کا رخ بھی تبدیل کرسکتا ہے، عمران خان کے پاس سپریم کورٹ کے علاوہ آپشن نہیں تھا، سپریم کورٹ ایک ایسا فیصلہ کرنے جارہی ہے جو انصاف کا ایسا مینار ہوگا جو پاکستان کی سیاست میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اسلام آباد میں پیر سوٹ بوٹ والا ہوتا ہے، میرا خیال ہے تھرڈ امپائر کے آنے کی گنجائش نہیں تھی۔مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے مزیدکہا کہ لوگوں کو اب عمران خان کے دعوؤں پر نہ جانا چاہئے، عمران خان کا دعویٰ تھا جلسے میں دس لاکھ لوگ ہوں گے مگر ایک لاکھ بھی نہیں تھے، ہزاروں لوگوں کا جلسہ تو سب کرلیتے ہیں، خیبرپختونخوا میں حکومت ملنے کے باوجود عمران خان تبدیلی کا دعویٰ پورا نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یقیناً سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہوگی، عمران خان سے امید ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اسے مانتے ہوئے یوم تشکرمنائیں گے، وزیراعظم پہلے ہی ٹی او آرز عدالت پر چھوڑنے کا کہہ چکے ہیں، وزیراعظم نواز شریف نے نہ صرف اپنا بلکہ اپنے بچوں کا استحقاق بھی سرینڈر کردیا ہے، کل سپریم کورٹ میں محدود ٹی او آرز دیں گے تاکہ جلد فیصلہ ہوسکے، ٹی او آرز کو پٹیشنوں میں عائد کردہ الزامات اور ان لوگوں تک محدود رکھیں گے جن پرکل رِٹیں آئی ہیں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن کاپراپیگنڈہ انہیں ڈس کریڈٹ کرنے کیلئے کیا گیا ہے، حکومت نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاک ڈاؤن نہیں ہونے دیا، وزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کو کریڈٹ جاتا ہے کہ پولیس اور ایف سی نے حکومت کی رِٹ بحال کر کے دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ سپریم کورٹ جیسا ادارہ موجود ہے جس پر کسی بھی بحران میں سب کو اعتماد ہوتا ہے اور وہ ادارہ فیصلہ کرے تو سب کو قبول ہوگا، حکومت کی رِٹ قائم ہونا بھی بہت اچھی بات ہے۔  عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ میری زندگی میں کسی سیاسی پارٹی نے بارہ گھنٹے کے شارٹ نوٹس پر اتنا بڑا جلسہ نہیں کیا جتنا پی ٹی آئی کا بدھ کا جلسہ تھا،پی ٹی آئی کے جلسہ میں بہت بڑی ریلی کے ساتھ پنڈی سے آیا ہوں، دو بجے ہماری آپس میں غلط فہمیاں ہوئی ہیں اور چار بجے ہم نکل گئے تھے، ابھی بھی عمران خان میں اٹریکشن ہے،لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، جگہ کم ہونے کی وجہ سے بہت زیاد ہ لوگ سڑکوں پر تھے۔ شاہزیب خانزادہ کے سوال عمران خان نے آپ کو کیسے منایا؟ کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پرانی باتیں بھول جائیں، دوست دوست ہوتے ہیں، سیاست میں گلے شکوے عارضی ہوتے ہیں، باتوں کو سمیٹا جاتا ہے اچھالا نہیں جاتا ہے، میری خواہش تھی کہ آج ہم سڑکوں پر نکلتے اور فیصلہ سڑکوں پر ہوتا، لوگوں کو نواز شریف کے بارے میں غلط فہمی تھی کہ یہ شریف ہیں اور شریفوں والا برتاؤ کریں گے، انہیں یہ نہیں پتا تھا کہ نواز شریف اپنے اقتدار کیلئے کتنے ظالم اور ڈکٹیٹر ہیں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں بہت سی طاقتیں پس پردہ کام کرتی ہیں، سب لوگوں کی رائے تھی کہ پاناما لیکس کا فیصلہ عدالت کرے، سپریم کورٹ پاکستان کی سیاست کا سب سے اہم محور اور مرکز بن گئی ہے، مجھے پورا یقین ہے کہ عدالت انصاف کا فیصلہ کرے گی جو سب کیلئے قابل قبول ہوگا، عدالت کا فیصلہ پاکستان کی سیاست کا رخ بھی تبدیل کرسکتا ہے، عمران خان کے پاس سپریم کورٹ کے علاوہ آپشن نہیں تھا، سپریم کورٹ ایک ایسا فیصلہ کرنے جارہی ہے جو انصاف کا ایسا مینار ہوگا جو پاکستان کی سیاست میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ میرا سیاسی تجزیہ کہتا ہے 2016ء نواز شریف کی سیاست کا آخری سال ہے، 2018ء میں نواز شریف نہیں ہوگا، نومبر میں اس سے زیادہ سیاست کیا ہوسکتی ہے کہ وزیراعظم کو پاناما کیس میں طلب کرلیا گیا ہے، نواز شریف کو حلف نامے دینے ہیں کہ وہ دولت کہاں سے لائیں، سپریم کورٹ میں سڑکوں سے زیادہ نواز شریف کی جوڈوکراٹے ہوگی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف اسٹیپ ڈاؤن اور قبل از وقت انتخابات کی تیاری کررہے ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہوگا جس میں بہت سے لوگ لپیٹ میں آسکتے ہیں، عدالت میں لمبا پراسس نہیں ہوگا ، پاناما کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت بھی ممکن ہے، ملکی سیاست میں جمعرات کا دن بہت اہم ثابت ہوگا، حکومت جمعرات کو جواب داخل کرے گی تو کیس کا رخ متعین ہوجائے گا۔
تازہ ترین