• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعیدالزماں صدیقی 79 برس کی عمرمیں انتقال کر گئے۔ وہ تقریباً دو ماہ تک اس منصب پر فائز رہے۔ تاہم اس تمام عرصے میں شدید علیل رہے اور اپنے فرائض منصبی ادا نہیں کرسکے۔ جسٹس ریٹائرڈ سعیدالزماں صدیقی 1937 کو پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم لکھنؤ پھر ڈھاکہ میں حاصل کی۔ بعدازاں وہ کراچی منتقل ہوگئے جہاں انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے 1958 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ 1960 سے انہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں وکالت شروع کردی۔ بحیثیت وکیل وہ ایک انتہائی قابل، زیرک اور دیانتدار شخصیت کی شہرت رکھتے تھے جن کا عدالتی و قانونی حلقوں میں بہت احترام پایا جاتا تھا۔ ان کی قابلیت و دیانت کی بنا پر انہیں وکالت سے عدالت آنے کی پیشکش کی گئی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ ان کی زندگی میں اہم ترین موڑ اس وقت آیا جب 1999میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے اقتدار پر قبضہ کرلیا مگر جسٹس سعید الزماں صدیقی نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ اس ’’آئین‘‘ کے تحت حلف اٹھانے کا مطلب 1973 کے آئین سے انحراف ہوگا جس کے حلف کی بنا پر وہ اس عہدہ جلیلہ پر فائز ہیں۔ جنرل پرویز مشرف کی حکومت نے کچھ مدت کے لئے انہیں گھر پر نظر بند کردیا بالآخر وہ 2000میں چیف جسٹس اپنےعہدے سے مستعفی ہوگئے۔ جسٹس سعید الزماں صدیقی کی قانون پسندی، آئین پاکستان سے بھرپور کمٹمنٹ اور نہایت جرات مندانہ انداز میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کی بنا پر ان کا نہ صرف اندرون بلکہ بیرون ملک بھی عدالتی حلقوں میں بہت عزت و احترام پایا جاتا تھا۔ وزیراعظم میاں نوازشریف نے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں گورنر سندھ نامزد کیا تھا۔ ان کے انتقال سے قانونی حلقوں میں بہت بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے جو برسوں پر نہ ہوسکے گا۔ اللہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے لئے ان کی خدمات قبول فرمائے اور انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔ آمین!

.
تازہ ترین