• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہنشاہِ جذبات محمد علی کی گیارہویں برسی منائی گئی

کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک) فنِ اداکاری میں درسگاہ کا درجہ رکھنے والے پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ اداکار محمد علی کی گیارہویں برسی19 مارچ کو منائی جا رہی ہے۔62ء میں فلم ’’چراغ جلتا رہا ’’ سے فلمی کیرئیر کا آغاز کرنے والے محمد علی جلد ہی ملک کے معروف فلمی اداکاروں میں شمار کئے جانے لگے ، شہنشاہ جذبات کاخطاب پانیوالے اداکار کی لاتعدادسپرہٹ فلمیں آج بھی شائقین کو ان کی یاد دلاتی ہیں۔ جذباتی مکالمے ، آواز کے اتار چڑھاؤ پر مکمل دسترس اور حقیقت سے قریب تر اداکاری ان کی خصوصیات میں شامل ہیں جبکہ ناقدین انہیں ایشیائی سلور اسکرین کے عظیم فنکاروں میں شمار کرتے ہیں۔ انہوں نے زیبا بیگم سے شادی کی اوران کی جوڑی دلیپ کماراورسائرہ بانو کی طرح ایک آئیڈیل جوڑی شمار کی جانے لگی۔ 1965سے 1980تک کا زمانہ محمدعلی کے فنی کیرئیر کا عروج تھا ، انہوں نے 300 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ انہوں نے دیبا بیگم ، زیبا بیگم ، شبنم، رانی ، انجمن ، شمیم آراء و دیگر اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا تاہم ان کی جوڑی ان کی شریک حیات زیبا بیگم کے ساتھ بہت پسند کی گئی۔ان کی مشہور فلموں میں آنسو بن گئے موتی، میرا گھر میری جنت، آگ، بہاریں پھر بھی آئیں گی،زندگی کتنی حسین ہے،سلام محبت، داغ، بازی، خاموش رہو ، توبہ ، آئینہ اور صورت ، سلاخیں، انسان اور آدمی، نوکر اورجیسے جانتے نہیں وغیرہ شامل ہیں۔محمد علی کو ان کی شاندار کردار نگاری پر حکومت پاکستان کی جانب سے’تمغہ حسن کارکردگی‘ اور’تمغہ امتیاز‘سے بھی نوازا گیا۔گردوں کی بیماری کی وجہ سے محمد علی 19مارچ، 2006کو دار فانی سے کوچ کر گئے لیکن ان کی یادیں آج بھی زیبا محمد علی اور لاکھوں مداحوں کے دلوں میں گھر کئے ہوئے ہیں۔
تازہ ترین