سکھر (بیورو رپورٹ) گرمیوں کی آمد کے ساتھ ہی سکھر شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تیز کردیا گیا، شہری علاقوں میں 12سے 14گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 18سے 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو پریشانی سے دوچار کررکھا ہے۔ کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں جبکہ سیاسی، سماجی، تجارتی حلقوں کی جانب سے سیپکو کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔پرانا سکھر، مائیکرویو کالونی، نیوپنڈ، نواں گوٹھ ، شاہی بازار، نشتر روڈ، ڈھک روڈ، باغ حیات علی شاہ، میانی روڈ، بندر روڈ، اسٹیشن روڈ، محمدی چوک، حسینی روڈ، مقام روڈ، مینارہ روڈ سمیت شہر کے اکثریتی علاقے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متاثر ہیں،بجلی معطل ہونے کے ساتھ ساتھ پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے جس سے لوگوں کو سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے، تاجر تنظیموں، سیاسی،سماجی، مذہبی حلقوں کی جانب سے متعدد مرتبہ سیپکو افسران سے ملاقاتیں کی گئیں انہیں غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈشیڈنگ، زائد ریڈنگ، ڈڈکشن بل کے حوالے سے شکایات کیں لیکن کسی نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کے باعث عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ شہری ، سماجی، مذہبی، تجارتی حلقوں نے سکھر شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل بندش کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیپکو کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں، سردیوں میں سیپکو کی جانب سے بجلی کی اعلانیہ، غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ جاری تھا اور اب گرمیوں کی آمد کے ساتھ ہی اس میں مزید اضافہ کر کے لوگوں کو پریشان کیا جارہا ہے،ابھی موسم گرما کا آغاز ہوا ہے سیپکو کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے، جس سے عوام بری طرح متاثر ہورہے ہیں، دوسری جانب انڈسٹریل ایریا میں حکومت کی جانب سے زیرو لوڈشیڈنگ کے اعلان کے باوجود چار سے پانچ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس سے صنعتی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔