• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی منظر نامہ ،یوم شہدائے صحافت ، رضاربانی ، مریم اورنگزیب کا اظہار یک جہتی

  اسلام آباد (طاہر خلیل ) لکھتے رہے جنوں کی حکائیتں تمام، ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے۔ قارئین کرام!پاکستان کی جمہوریت پر بارہا یہ تنقید ہوتی ہے کہ ہنوز تجرباتی مراحل میں ہے ۔ معاشرے میں اس کی جڑیں ابھی پوری طرح سرایت نہیں کیں ۔ حکمرانوں کے مزاج بدستور آمرانہ ہیں ۔ اور جمہور اپنے رویوں میں شدت پسند ، یہ سب الزامات کسی نہ کسی حد تک درست مانےجا سکتے ہیں لیکن حقیقت یہ بھی ہے کہ عہد حاضر کی کسی آزاد ریاست میں حقِ اظہار رائے کی جد وجہد اتنی تابناک اور ویسی بے مثال نہیں ہے جیسی ریاست پاکستان کی 7عشروں پر محیط داستان مسلسل ، یادش بخیر ۔ لاہور کے میاں افتخار اور مظہر علی خان سے لے کر ضمیرنیازی اور مہناج برنا، نثار عثمانی ، شورش کاشمیری ، اسرار احمد خان اور بعد ازاں تمغوں کی طرح ننگی پیٹھ پر آمروں کے کوڑے سجانے والے ناصر زیدی اور اقبال جعفری تک جگمگاتے ناموں کی طویل کہکشاں ہے ۔ جو فیض کا ترانہ سرمستی گنگناتے سنائی دیتے ہیں کہ آزاد ہیں اپنے فکر و عمل ، بھر پور خزینہ ہمت کا ۔سچ پوچھیے تو کلمہ حق ببانگِ دہل کہنے کی ضد میں حلقہ ٔزنجیر میں زباں رکھتے اور خونِ دل میں انگلیاں ڈبوتے ان ہی جانثاروں کی قطار میں کہیں فیض صاحب مسکراتے دکھائی دیتے ہیں تو کہیں حبیب جالب اپنا قلم صیقل کرتا پایا جاتا ہے ۔ فراز کی نظم محاصرہ اسی قبیلے کی صدا ہے ۔ ظہیر کاشمیری اسی قبیلے کا فرد ہے ۔ پشاور کے فارغ بخاری، کوئٹہ کے صدیق بلوچ ، سندھ کے شیخ ایاز سب اسی نوع کے نعرۂ بغاوت بلند کر کے اور ہر عہد کے آمر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتے گویا اس قول پر مہر صداقت ثبت کرتے دکھاتی دیتے ہیں کہ ’’افضل ترین جہاد جابر حکمران کے سامنے کلٔمہ حق بلند کرنا ہے ‘‘آمرانہ ادوار میں اظہار رائے کی جدوجہد میں مارے جانے والے گمنام صحافیوں ، قلم کاروں اور صدا کاروں کو صدائے تحسین پیش کرنے کے لئے برادرم حامدمیر نے عشاق کی یہ محفل سجائی تھی ۔ جس میں ان 120شہدائے صحافت کو عقیدتوں کا خراج پیش کیا گیا جو گمنام راہوں میں مارے گئے ۔ یہ نئی اور اچھوتی روائت کا آغاز تھا ۔ جس میں پیپلزپارٹی کی طرف سے چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی اور حکمران مسلم لیگ (ن)سے وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے اظہار یک جہتی کیا ۔ گویا پارلیمنٹ اور حکومت اکھٹے تھے ۔
تازہ ترین