• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسنیپ چیکنگ کے نام پر، پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے واقعات، شہریوں کا شدید احتجاج

کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر بھر میں بالخصوص مضافاتی علاقوں میں اسنیپ چیکنگ کے نام پر پولیس کی جانب سے شہریوں کوہراساں کرنا معمول بن گیا ہے،جس پر شہری سراپا احتجاج ہیں،رات کے اوقات میں پولیس شہر کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل سواروں کو روک کر کاغذات اور تلاشی کے نام پر ان کے ساتھ غیر مناسب رویہ اختیار کرتے ہیں ،شہری اپنی جان چھڑانے کے لئے پولیس اہلکاروں کو پیسے دینے پر مجبور ہوجاتے ہیں،تفصیلات کے مطابق طویل عرصے سے شہر میں جاری آپریشن کے بعد پولیس شہر میں خاصی متحرک نظر آئی ہے،شہر بھر میں پولیس کی جانب سے پولیس موبائلوں کے ذریعے ناکے لگاکر اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا اور پولیس اب تک ہزاروں ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآ مد کرچکی ہے،لیکن شہر بعض مقامات بالخصوص مضافاتی علاقوں میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال بھی دیکھنے میں آیا ہے،جن میں صدر،ایئر پورٹ ،سکھن،سہراب گوٹھ،ملیر سٹی،گلشن معمار،شاہ لطیف ،گڈاپ سٹی اور دیگر علاقے سر فہرست ہیں،مذکورہ علاقوں میں پولیس اہلکار رات کے اوقات میں ناکہ لگاکر شہریوں اور بالخصوص موٹر سائیکل پرسوار معصوم لوگوں کو روک کر ان سے کاغذات اور تلاشی کے نام پر غیر مناسب رویہ اختیار کرتے ہوئے جان چھڑانے کے لئے پیسے دینے پر مجبور کرتے ہیں،دوسری طرف ٹریفک جام اور لوٹمار کی وارداتوں کی طرف پولیس اہلکاروں کی کوئی توجہ نہیں ہوتی،شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن کے بعد شہر میں خاصہ امن قائم ہوگیا ہے،لیکن پولیس اہلکاروں کی جانب سےمعصوم شہریوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ کب بند ہوگا،انہو ں نے آئی سندھ اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں فوری اقدامات عمل میں لائیں ۔
تازہ ترین