تم دن کو اگر رات کہو رات کہیں گے
اسحاق ڈار نے کہا ہے:ٹیکس وصولی میں اضافہ، مہنگائی کم ترین سطح پر آ گئی اب ہم بولیں یا کوئی اور بھی بولے گا کہ ٹیکس وصولی میں اضافے سے کس کافر کو انکار ہے مگر ڈار صاحب نے یہ کیسے کہہ دیا کہ مہنگائی کم ترین سطح پر آ گئی، یہ تو آفتاب کو گویا پوٹھہار میں چلا دیا، سچ بات تو یہ ہے کہ انہیں اس جرأت رندانہ کی داد ملنی چاہئے، کیونکہ اقتصادی مشاعرے میں آج تک ایسا ہجویہ شعر نہیں کہا گیا، ہم تو ہر حال میں؎
جو تجھ کو ہو پسند وہی بات کہیں گے
تم دن کو اگر رات کہو رات کہیں گے
ایک ٹی وی چینل پر ایک معروف ماہر اقتصادیات نے کہا ہے کہ ٹیکسیشن میں ریکارڈ اضافے اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کا فائدہ عوام تک، صنعتکار تک پوری دنیا میں پہنچایا گیا۔ جس کے نتیجے میں پروڈکشن کاسٹ نچلی ترین سطح پر آ گئی، اور مہنگائی یکدم نیچے آ گئی، عوام کو براہ راست بھی حکومتوں نے ٹیرف میں فائدہ پہنچایا، یہ جو ٹیکس وصولی میں اضافہ ہے یہ بھی دراصل ٹیکسوں کی شرح میں اتنا اضافہ ہے کہ پیداواری صلاحیت اور قوت خرید میں تشویشناک کمی واقع ہوئی، ماہر اقتصادیات نے تو بہت کچھ مدلل اعدادوشمار سامنے رکھ کر کہا تھا مگر اچھا ہوا جو ہمیں سب کچھ بھول گیا اور دل سے دل کی بات کی؎
وصل کی شب نہ چھیڑ قصۂِ درد
وہ کسی اور دن سنا لینا
ہم نے اکثر نون لیگ کے خواجگان ثلاثہ کا ذکر اس لئے بھی بڑے احترام سے کیا کہ وہ کسی کے حق میں موثر گواہ ہیں۔ جو ریکارڈ مہنگائی اس دور یادگار میں ہوئی اس کا حال ہم کیا سنائیں غریب عوام سے پوچھیں جن کے پاس ووٹ مانگنے جانے کے لئے تیاریاں زوروں پر ہیں۔
٭٭٭٭
دشمن میرا ڈھیٹ ہو گیا
بھارت کے شہر چندی گڑھ میں ڈاکٹروںکا کشمیری مریضہ کا علاج کرنے سے انکار 12سالہ بچے کو غلطی سے سرحد پار کرنے پر بھارتی فوج نے پکڑ لیا اور الزام لگایا کہ اسے پاک فوج نے بھیجا ہے، کیا 12سالہ پاکستانی بچہ بھارتی فوج کو اپنا نیا کھلونا دکھانے گیا تھا؟ پاکستانی طالب علم بچوں کے ایک وفد کو انتہا پسند ہندوئوں نے ہراساں کر کے جبراً واہگہ کے راستے واپس بھجوا دیا، ایک بھارتی خاتون نے ایک پاکستانی سے باقاعدہ نکاح کیا اور پاکستان آ گئی، وہ اپنے شوہر کا بھارتی ویزا لگوانے بھارتی ہائی کمیشن میں گئی تو اسے باہر نہیں آنے دیا جا رہا، اور ایک ایسی کہانی گھڑ لی ہے جو بہرحال تحقیق طلب ہے، اور اب یہ نیا قصہ کہ چندی گڑھ میں ایک بڑے پوسٹ گریجویٹ اسپتال کے ڈاکٹروں نے کشمیری مریضہ کا علاج کرنے سے انکار کر کے ثابت کر دیا کہ بھارت کو کشمیریوں کی صحت نہیں موت درکار ہے، اور اپنی یہ ضرورت 7لاکھ بھارتی سفاک فوج بیدردی سے پورا کر رہی ہے۔ چمن میں بھی حملہ درحقیقت افغان فورسز نے نہیں بھارتی ایجنسیوں نے کیا، اور ہمارے نادان برادر اسلامی افغان ہمسایہ ’’را‘‘ کی سازش کا شکار ہو گیا، ہماری حکومت اور دانا و بینا حکمرانوں کی سفارتی صلاحیت کا نتیجہ ہے کہ ہندو ہمارا مسلمان بھائی چھین لے گیا، ہمارے اندر کمزوریاں تو ہیں، جو ہم چل بھی نہیں سکتے اور بھارت دوڑا جا رہا ہے، بھارت کی تمام بھیانک شرارتوں کا مطلب پاکستان کو جنگ پر آمادہ کرنا ہے، ہم یہ غلطی تو کبھی نہیں کریں گے لیکن انتہاپسند ہندو سیاست و قیادت سے اتنا ضرور کہیں گے کہ جرأت ہے تو ایک بار آزما کے دیکھ کہ بھارتی جبڑا کھلتا ہے یا جڑتا ہے، روایتی جنگ ہی ممکن ہے مگر ایٹمی جنگ نے جنگ روک رکھی ہے اور ہندو نیتا یہ سمجھتے ہیں کہ جوہری ہتھیار کوئی بھی استعمال نہیں کرے گا روایتی جنگ کے لئے جو اسلحہ کے انبار لگائے ہیں انہیں آزمایا جائے۔
٭٭٭٭
گھر میں ہر کوئی رویا کس نے دیکھا؟
آصف علی زرداری کہتے ہیں:بھٹو کو پھانسی ہوئی تو سارا دن روتا رہا۔ بھٹو کی پھانسی پر کتنے ہی پیپلز پارٹی کے رہنما اور جیالے گھروں میں روتے رہے کس نے دیکھے، زرداری نے اپنے چھپ چھپ کر رونے کی بات کی تو ساری پارٹی کا اندرون خانہ رونا سامنے آیا اس لئے رونے کا کریڈٹ ضرور دینا چاہئے مگر پورے ملک میں خاموشی رہی، پپلئے منقار زیر پر اور روتے اندرون گھر رہے، کوئی احتجاج اتنے بڑے لیڈر کی پھانسی پر دیکھنے میں نہیں آیا، ان دنوں پی پی میں کروڑوں عوام و خواص تھے اگر زمین پر پائوں بھی مارتے تو پھانسی روکی جا سکتی تھی، کیونکہ یہ نعرہ پی پی ہی نے دیا تھا کہ عوام طاقت کا سرچشمہ ہیں، ہم نے جو کہا وہ سب کو یاد ہے، بس ہمارے حافظوں پر وقت کی دھول پڑ گئی یا پی پی مٹی پائو فارمولے کے تحت خاموش رہی، آصف زرداری بڑے صبر والے ہیں، اپنے قائد کی پھانسی پر گھر بیٹھ کر دن بھر رونے کا ذکر پہلے نہیں کیا کہ اس کی ضرورت ہی اب پیش آئی ہے تو اپنے رونے کو منکشف کر دیا، رونا، سیاسی بنے گا یہ بھلا کسی کے ذہن میں آ سکتا تھا، اس لئے زرداری کی سیاسی ذہانت کی بھی داد ان کو ملنی چاہئے، بہرحال جو ہونا تھا وہ بڑی آسانی سے ہو گیا، قائد عوام تاریخ رقم کر گئے پارٹی اس پر مٹی ڈال گئی، اب اس پرانے زخم کو چھیڑنا تو نہیں چاہئے تھا لیکن شاید یہ زخم بھی کام آ جائے، کیونکہ ہر ترکیب کام میں لانا انتخابات جیتنے کے لئے ہر سیاسی جماعت کا جمہوری حق ہے ہمیں بھٹو شہید کی پھانسی پر تب بھی اور اب بھی نظیریؔ کا یہ شعر یاد آیا؎
چوں بگزرد نظیریِٔ خونیں کفن بہ حشر
حلقے فغان کشند کہ ایں داور خواہ کیست
(جب روز قیامت نظیری خو آلود کفن میں گزریں گے تو خلق خدا آہ و فریاد کرے گی کہ یہ کس کیخلاف داور محشر سے انصاف و طلب کر رہا ہے)
٭٭٭٭
برائی برائے نیکی؟
....Oمراد علی شاہ:کراچی کے میگا پروجیکٹس مکمل کرنے کے لئے چوری کرنا پڑی تو کروں گا۔
دور کیا جانا اپنے ہی لیڈر پر ڈاکہ ڈال دیں بڑی تگڑی اسامی ہے ویسے سچ تو یہ ہے کہ ایسی نیکی کا کیا فائدہ جس کے لئے ایک برائی کرنا پڑے۔
....Oپرویز اشرف:عام انتخابات قبل از وقت ہوتے نظر آ رہے ہیں،
آپ اور گیلانی صاحب کے خواب وسان کے خوابوں کی تعبیر ہیں۔
....Oاسفند یار:پاک افغان بارڈر بندش سے پاک افغان تعلقات خراب ہوں گے، مذاکرات کئے جائیں،
اگر مذاکرات توپوں کے دہانوں سے کئے جائیں تو ہماری توپوں کے منہ زیادہ بڑے ہیں، مذاکرات کے لئے پاکستان افغانستان بھارت سے ہمہ وقت تیار ہے، لیکن وہ دونوں صرف آپس میں بات کرتے ہیں، ہمیں شہید دیتے ہیں، اسفند صاحب آپ ہی بتائیں کیا ہم اپنے ہاتھ پیچھے باندھ کر ڈیتھ اسکواڈ کے سامنے کھڑے ہو جائیں، آپ بھی یہ کام کر سکتے ہیں وفد لے کر افغان بھائیوں کے پاس جائیں انہیں سمجھائیں کہ ہندو اپنا کام لے کر تمہارا کام بھی تمام کر دے گا، اس لئے پاک افغان تعلق ماضی کی طرح پھر سے قائم کرنا ضروری ہے۔
....Oمریم اورنگزیب:جھوٹا کون اور خدمت کرنے والا کون عوام کو سب پتہ ہے۔
ہر بات عوام پر کیوں ڈال دیتے ہیں اس کی تو پہلے ہی مہنگائی نے کمر توڑ رکھی ہے۔
.