لندن (نیوز ڈیسک) سائنس دانوں کی نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شاید اب اس نظریہ کی اہمیت باقی نہیں رہی کہ موجودہ انسان کا ارتقا تقریباً دو لاکھ برس قبل صرف مشرقی افریقہ انسانیت کے گہوارے میں ہی ہوا ہے۔ شمالی افریقہ میں زمانہ قدیم کے پانچ انسانوں کی ایسی باقیات دریافت ہوئی ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ابتدائی انسانی نسل کا وجود پہلے سے تسلیم شدہ دو لاکھ برس سے ایک لاکھ سال پہلے ہی رہا ہوگا۔ نئی دریافت کے مطابق انسانی نسل کا ابتدائی مرحلہ دو لاکھ برس قدیم نہیں بلکہ تین لاکھ سال پرانا ہوسکتا ہے۔ اس نئی تحقیق میں شامل سائنسندانوں کا کہنا ہے کہ اس میں اس بات کا بھی اشارہ ملتا ہے کہ انسانی نسل کا ارتقا کسی ایک خاص مقام پر نہیں، بلکہ پورے براعظم میں ہوا ہوگا۔ یہ نئی تحقیقات سائنس کے جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہیں۔