• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹریفک روانی بحال رکھنےکیلئے 800 سٹی وارڈنز تعینات، حکومت کراچی کو جامع ماسٹر پلان دے، ڈپٹی میئر

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ نے کہاہے کہ شہر کی پلاننگ اور ترقی پر توجہ نہیں دی گئی، مستقل معاشی ناانصافی برتی گئی تو کراچی کچی آبادی کا نقشہ پیش کرے گا، کراچی اپنا قانونی حق مانگ رہا ہے ، کراچی شہر کا ماسٹر پلان اور پلاننگ اس وقت کی ہے جب شہر کی آبادی 60 لاکھ تھی، وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی کو ایک ایسا مکمل اور جامع ماسٹر پلان دیں جو اس شہر کی موجودہ آبادی کے حساب سے ہو، کراچی کے منتخب بلدیاتی نمائندے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے سڑکوں پر موجود ہیں،بارشوں سے قبل نالوں کی صفائی کا کام بہت حد تک مکمل کرلیا تھا،سڑکوں پر بارش کے باوجود ٹریفک کی روانی متاثر نہیں ہوئی، تیز بارش کے نتیجے میں جن چند مقامات پر پانی زیادہ جمع ہوا وہاں نکاسی آب میں کچھ وقت لگا، جہاں ضروری مشینری درکار تھی وہاں مشینری اور افرادی قوت فراہم کردی گئی ہے، ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لئے 800 سٹی وارڈنز کام کر رہے ہیں،کے الیکٹر ک کی وجہ سے شہر میں کافی مسائل پیدا ہوئے ہیں اہم شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس بند کردی گئیں جس سے لوگوں کو پریشانی ہوئی،کے الیکٹرک کو اپنی کارکردگی بہتر بنانی ہوگی وہ اس شہر سے کماتے ہیں تو انہیں اس شہر کا خیال بھی کرنا چاہئے،وزیر اعلیٰ سندھ سے فون پر بات ہوئی ہے انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شہر کے مسائل کے حل کے لئے ہمارے ساتھ ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورےمیں  میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پرممبر صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری، ضلع وسطی کے وائس چیئرمین شاکر علی اور متعلقہ محکموں کے افسران بھی ان کے ہمراہ تھے،انہوں نے کہا کہ کراچی شہر سے جو ریونیو حاصل ہوتا ہے گزشتہ چند برسوں کا چارٹ بنایا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ کراچی پر کتنا خرچ کیا گیا اور دوسرے شہروں پر کتنا خرچ کیا گیا، قبل ازیں مون سون بارشوں کے بعد برساتی پانی کی نکاسی کا جائزہ لینے کے لئے کے ایم سی بلڈنگ میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈپٹی میئرنے کہا کہ برساتی پانی کی نکاسی کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مشینیں اورمیونسپل  عملہ نالوں کی صفائی کا کام کر رہا ہے جبکہ سٹی وارڈنز کو دو شفٹوں میں شہر کے اہم مقامات پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کیلئے متعین کردیا گیا ہے،سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، ضلع شرقی اور ضلع جنوبی میں ہنگامی بنیادوں پر صفائی کا کام کرائے اورگاربیج ٹرانسفر اسٹیشنز (GTS) سے فوری طور پر کچرا اٹھوائے تاکہ وبائی امراض سے محفوظ رہا جاسکے، اورنگی نالہ، منظور کالونی نالہ، گجر نالہ، سنگل نالہ گلشن اقبال اور سولجر بازار نالے کی فوری صفائی کیلئے پرائیویٹ کنٹریکٹرز کو کام شروع کرنے کی ہدایت کردی گئی، ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ رین ایمرجنسی کے حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تسنیم احمد کو فوکل پرسن تعینات کیا گیا ہے، عوام کسی بھی شکایت کی صورت میں ان سے موبائل نمبر 0300-9247609پر رابطہ کرسکتے ہیں جبکہ  کے ایم سی انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے فون نمبر99230951 اور کیمپ آفس میں مرکزی رین ایمرجنسی سینٹرکے نمبر99244559 اور کے ایم سی بلڈنگ میں محکمہ میونسپل سروسزکے رین ایمرجنسی نمبر 99215127 پر بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین