وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ مصنوعی تھا ، ڈالر مہنگا ہونے سے فائدہ کس نے اٹھا یا اور نقصان کس کا ہوا؟شفاف تحقیقات ہوں گی۔
بینک سربراہان کے اجلاس بعد گفتگوکرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ منصوعی تھا جو چند لوگوں اور اداروں کے درمیان مس کمیونی کیشن کی وجہ سے ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو اختیار نہیں کہ وہ پاکستان کی معیشت کا از خود تعین کرسکے، ان سمیت انفرادی طور پرکسی کو بھی قیمت کے تعین کا اختیار نہیں، وزیر خزانہ نے کہا کہ روپے کی قدر گرنے سے 230 ارب روپے کا قرض بڑھ گیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی واپسی پر مستقل گورنر اسٹیٹ بینک کا فیصلہ ہوجائے گا۔
قبل ازیں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت قومی بینکوں کے صدور کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں کمی پر غور اور روپے کی قدر میں استحکام کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈالر کو 105 سے 107 روپے کے درمیان رکھنے پراتفاق ہوا۔
صدرنیشنل بینک سعید احمد کا کہنا ہے کہ سیاسی صورتحال، طلب ورسد اوربیرونی ادائیگیوں سےڈالرکی قیمت میں اتار چڑھاؤ ہے،امید ہے ایک دو روز میں معاملات سنبھل جائیں گے۔