• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکی کا شام میں امریکی فوجی چوکیوں کا انکشاف، پینٹاگون برہم

Turkeys Disclosure Of Us Troop Locations Pentagon Irritate

امریکا نے ترکی کی طرف سے شام میں امریکی فوجی چوکیوں کی جگہوں کے انکشاف کو ایک ’پرخطر اقدام‘ قرار دیا ہے۔غیرملکی خبررسا ادارے کے مطابق نیٹو میں اپنے ایک قریبی اتحادی ملک کے طور پر امریکا نے اس بارے میں ترکی سے باقاعدہ شکایت بھی کی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا کہ ترکی کی ایک سرکاری نیوز ایجنسی نے حال ہی میں خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں بظاہر امریکی فوجی چوکیوں کے مقامات کا جو انکشاف کر دیا تھا، اس نے مشرق وسطیٰ کے اس بحران زدہ ملک میں امریکی دستوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

اس بارے میں واشنگٹن میں پینٹاگون کے ترجمان نے کہاکہ داعش یا آئی ایس کے خلاف بین الاقوامی عسکری اتحاد کے دستوں کے بارے میں حساس معلومات کا اس طرح جاری کیا جانا، نہ صرف ایک غیر ضروری خطرے کی وجہ بنا ہے بلکہ اس سے ممکنہ طور پر ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف عسکری کارروائیوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے مزید کہاکہ ہم ان معلومات کے ذرائع کی انفرادی طور پر تصدیق تو نہیں کر سکتے لیکن ہمیں اس بات پر گہری تشویش ہے کہ نیٹو میں ہمارے کسی قریبی اتحادی ملک کے حکام کی طرف سے دانستہ طور پر حساس معلومات کے اجراء کے ساتھ اتحادی فوجوں کو خطرے میں ڈال دیا جائے۔

پینٹاگون کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان معلومات کے منظر عام پر لائے جانے کے بعد امریکا نے ترک حکومت سے باقاعدہ احتجاج کرتے ہوئے اسے اپنی تشویش سے آگاہ بھی کر دیا ہے۔

دوروزقبل ترکی کی جانب سے شمالی شام میں دس ایسے مقامات کی فہرست جاری کی گئی تھی جہاں امریکی فوجی تعینات ہیں۔ ان میں سے چند مقامات کے بارے میں تو اس ترک نیوز ایجنسی نے یہ تفصیلات بھی جاری کر دی تھیں کہ وہاں تعینات امریکی اور فرانسیسی فوجیوں کی تعداد کتنی ہے۔

تازہ ترین