• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلمانوں کو آج اتحاد کی زیادہ ضرورت ہے، بعض عناصر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، سید ابن عباس

نارتھمپٹن (سعید نیازی) برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو آج اتحاد کی جتنی ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔ بعض عناصر ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں وہ نارتھمپٹن میں منعقد آغا آرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقدہ مجلس عزاء سے خطاب کر رہے تھے۔ بسلسلہ شہادت فاطمہ الزہراؓ کی سالانہ مجلس میں برطانیہ کے علاوہ یورپ بھر سے بھی عزاداران نے شرکت کی جبکہ پاکستان اور برطانیہ کے ممتاز علماء و ذاکرین نے بھی خطاب کیا۔

ہائی کمشنر سید ابن عباس نے کہا کہ ایسی مجلس کا مقصد اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینا ہے اور ایسی محافل اتحاد کے فروغ کا سبب بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں آباد ہر پاکستانی اپنے وطن کا سفیر ہے اور ان کے کردار و عمل سے ان کے وطن اور ان کے دین کے متعلق بھی لوگ اچھی رائے قائم کریں گے۔ سید ابن عباس نے کہا کہ برطانیہ میں پروان چڑھنے والی مسلمانوں کی نوجوان نسل کو دین کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کرنی چاہئے تاکہ وہ معاشرے میں اپنا مقام بناسکیں۔ انہوں نے مجلس کے انعقاد پر منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔ مقامی رکن پارلیمنٹ اور ڈپٹی لیڈر ہائوس آف کامنز مائیکل ایلس نے کہا کہ برطانیہ میں کمیونٹیز کے مابین تعلقات بہت اچھے ہیں اور توقع ہے کہ ایسی مجالس سے ان تعلقات کو مزید فروغ ملے۔

پاکستان سے آئے ہوئے محمد عباس رضوی نے کہا کہ ان دنوں جبکہ منافرت اور تفرقہ بازی عام ہے ایسے وقت میں اتحاد امت کی سخت ضرورت ہے۔ حضرت امام حسینؓ نے کربلا میں جو پیغام دیا اس پر عمل پیرا ہو کر ہی مسلمان متحد ہو سکتے ہیں اور دہشت گردی کے اثرات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ پاکستان سے آئے آصف رضا علوی نے کہا کہ آج اگر دہشت گردی کیخلاف امت مسلمہ متحد ہو سکتی ہے تو وہ حسینیت کے پیغام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ حضرت امام حسینؓنے اپنے قول و فعل کی سچائی کے سبب چھوٹے لشکر کے باوجود اکثریت پر غالب آگئے اور فتح صرف تلوار کے ذریعے نہیں بلکہ اپنے کردار سے بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ حضرت امام حسینؓ نے ہدایت کے جو چراغ جلائے ان کی روشنی آج بھی میسر ہے۔ سید حسین علی نے کہا کہ برطانیہ میں اتنی بڑی مجلس کا انعقاد قابل ستائش ہے اور ناصر عباس جعفری کی کاوشیں تحسین کے لائق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو جو تربیت امام بارگاہوں اور ایسی مجلس میں ملتی ہے وہ اور کہیں نہیں مل سکتی۔

آغا آرگنائزیشن کے ناصر عباس نے کہا کہ اس مجلس میں مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر کے لوگ شریک ہوتے ہیں اور اس طرح تمام کمیونٹیز کو ایک دوسرے سے ملنے کا موقع ملتا ہے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ آئندہ برس مجلس کے موقع پر نادرا سرجری کا اہتمام بھی کیا جائے گا تاکہ لوگ اپنے نیکوپ بھی بنوا سکیں۔ دوران مجلس رکن پارلیمنٹ مائیکل ایلس کو حضرت فاطمہ الزہراؓ اور دیگر مقدس ہستیوں کے مزارات کی بحالی کے لئے یادداشت بھی پیش کی گئی۔ مجلس عزا صبح سے شام تک جاری رہی جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

تازہ ترین