• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان دارالحکومت کابل میں سخت سیکورٹی میں ایک خصوصی فیشن شو کا انعقادکیا گیا جسے بے پناہ پزیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

افغان معاشرہ میں فیشن شوز جیسی تقریبات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اسی لئے فیشن شو سخت سکیورٹی کے انتظامات میں رکھا گیا ۔

ڈریس ڈیزائنر اجمل حقیقی کا کہنا تھا کہ اس تقریب کا اہتمام جان ہتھیلی پر رکھ کر کیا گیا ہے۔ہم نے جب اِس فیشن شو کی منصوبہ بندی شروع کی تب ہمیں مسلسل دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔

اجمل حقیقی اس فیشن شو کو لے کر پر عزم تھے کیونکہ ان کا مقصد افغان ثقافت کو پروقار انداز میں پیش کرنا تھا۔

ان کے مطابق افغان ثقافت کا بھرپور بیانیہ بھاری کشیدہ کاری کے حامل روایتی ملبوسات اور زرق برق نگوں والے زیورات میں پنہاں ہے۔

تقریب میں شریک دو درجن ماڈلز نے روایتی افغان ملبوسات پہن کر کیٹ واک کی ۔ اس فیشن شو کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں مغربی پہناووں کو کوئی جگہ نہیں دی گئی تھی۔

تمام ملبوسات مختلف افغان علاقوں سے منتخب کیے گئے تھے۔

فیشن شو کو چھوٹے پیمانے پر ہی منعقد کیا گیا تھاجسے دیکھنے کے لئے تقریباً 100 خواتین و حضرات موجود تھے۔

اپنے روایتی لباس کو پہن کر جب ماڈلز ریمپ پر آئیں تو ایسا منظر نمودار ہوا جو طالبان کی حکمرانی میں نا قابل تصور تھا۔

 

 

 

 

 

 

تازہ ترین