ملتان (نمائندہ جنگ)بار اور بنچ کے تنازع میں وکلاء نےاحتجاج میں تبدیلی کرتےہوئےساہیوال اور لودھراں کی ملتان بنچ سے علیحدگی کےنوٹیفکیشن کی واپسیاورعلیحدہ صوبہ‘خودمختارہائیکورٹ کیلئےہر جمعہ کے روز مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے قبل ازیں ملتان بارہال میں وکلاء کا مشترکہ اجلاس ہوا جس سے17روزکی غیرحاضری کےبعدخطاب کرتےہوئےصدر ہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نےکہاکہ غیرموجودگی میں بھی تحریک کوباوقاراندازمیں چلانےپرشکرگزارہوں،انہوں نے کہا کہ وہ چیف جسٹس پنجاب کے روبرو پیش نہ ہونے کے فیصلے پر وکلاء کی یکجہتی اور نوجوانوں کے جذبے کی وجہ سے قائم رہے‘ ملتان پولیس کے حکام نے ڈرائیور سے لیکر رشتہ داروں تک کو اٹھاکر تشدد اور حراست میں رکھا، وکلاء میں کالی بھیڑیں بھی اتحاد کو ناکام نہ بناسکیں۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو بھی وکلاء کا احترام کرنا ہوگا،انہوں نےکہاکہ چیف جسٹس نے یہ کہہ کر حوصلہ افزائی کی کہ وکیل اور جج میں صرف گاؤن کا فرق ہے ورنہ ہم ایک جیسے ہیں اور ملتان بنچ کوبندکرنےکی کارروائی کو غیر آئینی قرار دیا اور اسکی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔صدر ملتان بارایم یوسف زبیرنےکہا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج مؤثر انداز میں جاری رکھیں گے،ممبران پنجاب بارجاویدہاشمی نےکہاکہ اتحادنےکامیابی سےہمکنار کیا لیکن منزل ابھی دورہے،خواجہ قیصربٹ نےکہاکہ یہ کسی کی ہارجیت کی بات نہیں بلکہ سٹیٹس کےقانونی تعین کی جدوجہد ہے،چوہدری داؤد وینس نےکہاکہ پورےپنجاب کی بارزبالخصوص لاہورکےوکلا مبارکبادکےمستحق ہیں‘اشرف خان نےکہاکہ ضروری ہے کہ اتحاد کو قائم رکھا جائے اجلاس سےجنرل سیکرٹری سیدانیس مہدی‘وسیم ممتاز‘ریاض الحسن گیلانی‘خلیل الرحمٰن‘ملک اکرم بھٹی،محبوب سندیلہ،نشیدعارف گوندل،یوسف کنہور نےبھی خطاب کیا۔قبل ازیں وکلا نےساڑھے دس بجے کےبعد عدالتوں کا ظبائیکاٹ کرکے اجلاس میں بھرپور انداز میں شرکت کی۔اجلاس میں وکلاء نے رہنماؤں کا پرتپاک استقبال کیا اور شیرزمان کی آمد پر زبردست نعرے بازی کی گئی،اجلاس میں مفاہمتی عمل شروع کرنے کی تجویز پر ریاض الحسن گیلانی اور وسیم ممتاز کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔