• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نامعلوم دنیا کی مخلوق سے رابطہ کیلئے بنایا گیا جدید گیجٹ تیار

Prepare A Modern Gadget Designed To Contact The Creatures Of An Unknown World

سان فرانسسکوکی مقامی مواصلاتی آبزرویٹری’ آرسیبو ‘میں سائنسدانوں نے ایک ایسا گیجٹ تیار کرلیا ہے جس کی مدد سے وہ نامعلوم دنیا کی مخلوق سے رابطہ قائم کرسکیں گے۔

سائنسی دنیا ایک عرصے سے ان اندیکھی اور بڑی حد تک روایتی قسم کی مخلوق کے بارے میں طرح طرح کی باتیں کہتی اور سنتی رہی ہے مگر کوئی نتیجہ اب تک نہیں مل سکا ہے۔ اب ان سائنسدانوں نے پروفیسر اسٹیفن ہاکنز کی قیادت میں پھر سے اپنا رابطہ مشن ان لوگوں کےساتھ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اگر نامعلوم دنیا کی اس مخلوق سے رابطہ ہوجائے تو پہلے مرحلے میں انہیں ریاضی اور طبیعات کے مضامین کے بارے میں ابتدائی سوالات بھیجے جائیں گے اور ان کے جواب کا انتظار کیا جائے گا۔

بظاہر یہ اچھا منصوبہ لگتا ہے مگر سے سائنسدان جن میں پروفیسر اسٹیفن بھی شامل ہیں اس حوالے سے طرح طرح کے سوالات اٹھا رہے ہیں ۔ ان کا کہناہے کہ نامعلوم دنیا سے رابطہ کرہ ارض کیلئے انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ عین امکان ہے کہ اگر رابطہ ہوجائے توبہت وہ لوگ نہ صرف یہ کہ کرہ ارض پر قبضہ کرنے کی کوشش کریں گے بلکہ اسے اپنی نوآبادی بنانے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

سائنسدانوں کا کہناہے کہ اس تحقیقی مشن کیلئے وہ اپنی پیغام رسانی ، ان سیاروں تک پہنچائیں گے جن کے بارے میں عام خیال یہی ہے کہ وہاں زندگی موجود نہیں اور نہ ہی وہاں زندگی کے برقرار رہنے کی کوئی امید ہے۔

یہ تحقیقی رپورٹ سان فرانسسکو کے تحقیقی ادارے’ میٹی‘ کی نگرانی میں کام کررہا ہے۔ اس کے صدر ڈگلس کا کہناہے کہ ہم کئی نسلوں سے اس نامعلوم مخلوق سے رابطے کی کوشش میں ہیں او ر اس کوشش کو انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں بھیجے گئے پیغامات کی حتمی عبارت اب تک طے نہیں ہوئی ہے۔

 

تازہ ترین