• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علامہ اقبال کے فرزند جسٹس جاوید اقبال کی دوسری برسی کی تقریب

Justice Javed Iqbal 2nd Death Anniversary

شاعر مشرق حضرت علامہ محمد اقبال کے صاحبزادے جسٹس جاوید اقبال کو اس دنیائے فانی سے رخصت ہوئے دو برس گزر گئے۔

ایوان اقبال اور اقبال اکیڈیمی کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں حکیم الامت کے لائق سپوت کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اس موقع پر علامہ کی بہو جسٹس ناصرہ جاوید اقبال نے حاضرین کو بتایا کہ علامہ اقبال کی شخصیت برگد کے بہت بڑے درخت کی مانند تھی، جس کے سائے تلے اپنی شخصیت کو منوانا بے حد مشکل ہوتا ہے لیکن جاوید اقبال اپنی پوری زندگی ان کے افکار کی تشریح کرتے رہے، جو علم ان کو ورثے میں ملا اس کو آگے منتقل کرنے میں زندگی بھر سعی کی۔

علامہ اقبال کے پوتے منیب اقبال نے بتایا کہ علامہ اقبال کی پوری زندگی عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ڈوبی ہوئی تھی، انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کو پاکستان بنانے کے لیے منتخب کیا اور لندن سے واپس بلوایا کیونکہ ان کے وجدان نے ان کو باور کروا دیا تھا کہ محمد علی جناح ہی وہ واحد رہنما ہیں جو پاکستان کی منزل تک قوم کو لے جا سکتے ہیں۔

منیب اقبال نے بتایا کہ ان کے والد فرماتے تھے کہ علامہ اقبال دعا کرتے تھے کہ ان کی عمر کہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک سے زیادہ نہ ہو جائے، اللہ نے ان کی دعا قبول فرمائی اور وہ تقریباً 60برس کی عمر میں اپنے رب سے جا ملے۔

منیب اقبال نے بتایا کہ ان کے والد بتایا کرتے تھے کہ اگر علامہ اقبال کو دس برس اور مل جاتے تو نہ جانے وہ اور کیا کیا کر جاتے۔

تقریب سے پروفیسر زیب النساء سرویا، بریگڈیئر محمد اکرم، میاں افضل حیات اور ڈاکٹر طاہر تنولی نے خطاب کیا، اس موقع پر ماہر اقبالیات اعجاز الحق اعجاز، محمد احمد شیخ کے علاوہ طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

(صاحبزادہ محمد زابر سعید بدر 50کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ ممتاز صحافی، محقق اور ابلاغ عامہ کی درس و تدریس سے وابستہ ہیں، حال ہی میں بہترین میڈیا ایجوکیشنسٹ بھی قرار پائے ہیں)

تازہ ترین